تنخواہ دار طبقے کے لیے ٹیکس فائل کرنے کے عمل کو آسان بنانے کے اقدام کے تحت فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ایک نیا انٹرایکٹو ریٹرن فارم متعارف کروایا ہے۔
نئے نظام میں ایک خودکار نظام شامل ہوگا جو خریداریوں، اثاثوں کی تفصیلات اور ذرائع پر ہونے والی ٹیکس کٹوتیوں سے متعلق معلومات کو بغیر کسی رکاوٹ کے یکجا کرے گا، جس کے نتیجے میں ایک مکمل شدہ، واحد ریٹرن فارم تیار ہوگا۔
یہ نیا فارم کیسے کام کرے گا؟
یہ ایک سادہ سا آن لائن فارم ہے جو آٹھ آسان مرحلوں میں مکمل ہوتا ہے۔ ہر اسکرین پر آپ سے ایک سوال پوچھا جائے گا، اور جیسے ہی آپ جواب دیں گے، سسٹم خود ہی باقی معلومات شامل کر دے گا۔
آپ جیسے ہی اپنی کمپنی یا دفتر کا نام لکھیں گے، سسٹم خود بتا دے گا کہ کتنی تنخواہ ملی اور کتنا ٹیکس پہلے ہی کٹ چکا ہے۔
آپ کا قومی شناختی کارڈ (CNIC) نمبر ڈالنے سے، آپ کے نام پر جتنی بھی خریداری، بل، بینک اکاؤنٹ، اور دیگر ٹیکس کی کٹوتیاں ہو چکی ہوں گی، وہ خودبخود فارم میں آ جائیں گی۔
بینک کی تفصیل دینے سے، سسٹم آپ کا بیلنس بھی خود ہی شامل کر دے گا۔
ایک سرکاری اعلان کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے ایف بی آر کو اردو میں ڈیجیٹل انوائسنگ کا نظام متعارف کروانے کی ہدایت دی، انہوں نے کہا کہ ٹیکس اصلاحات کا مقصد شہریوں کو سہولت فراہم کرنا ہونا چاہیے۔
وزیراعظم نے ایف بی آر کو ہدایت کی کہ تنخواہ دار افراد کے لیے 50 ہزار روپے سے کم کے انکم ٹیکس ریفنڈز ایک ماہ کے اندر جاری کیے جائیں، اس ہدایت کے تحت کل 10 ارب روپے کے ریفنڈز جاری کیے جائیں گے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ نیا ریٹرن فارم فی الحال انگریزی زبان میں دستیاب ہے، جب کہ اردو ورژن اس ماہ کے آخر تک جاری کیا جائے گا۔ پہلے مرحلے میں یہ فارم 2 علاقائی زبانوں سندھی اور پشتو میں بھی دستیاب ہوگا، جب کہ پنجابی اور بلوچی میں بھی جلد ہی متبادل ورژنز متعارف کروائے جائیں گے۔
اس کے علاوہ پیر کو ایف بی آر اصلاحات سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر اعظم نے ایف بی آر کو ایک ہیلپ لائن قائم کرنے کی ہدایت دی تاکہ ٹیکس فائلنگ کے عمل میں معاونت فراہم کی جا سکے، اجلاس کو بتایا گیا کہ تنخواہ دار افراد کے لیے آسان ڈیجیٹل ٹیکس ریٹرنز منگل سے دستیاب ہوں گے، جب کہ دیگر ٹیکس دہندگان کو 30 جولائی تک رسائی حاصل ہوگی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ٹیکس ریٹرنز کو ڈیجیٹل، مختصر اور مرکزی ڈیٹا بیس سے منسلک کر دیا گیا ہے، تاکہ عوام کو سہولت فراہم کی جا سکے، انہوں نے کہا کہ تنخواہ دار طبقہ اس نئے سادہ نظام سے سب سے زیادہ فائدہ اٹھائے گا۔