کراچی ہاکس بے کے طویل ساحل پر انڈے دینے کے لیے آنے والی مادہ کچھوؤں کے افزائش نسل کا سیزن اختتام پذیر ہو گیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کی رپورٹ کے مطابق ستمبر 2024 سے جنوری 2025 کے دوران 403 مادہ گرین ٹرٹلز نے کراچی کے ساحلوں کا رخ کیا تھا جن میں سے 180 نے انڈے دیے جبکہ 223 مادہ کچھوؤں نے گھونسلوں پر پختہ تعمیرات و تجاوزات اور روایتی راستوں کی بندش کے سبب انڈے دیے بغیر سمندر میں واپس چلی گئیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق محکمہ سندھ وائلڈ لائف نے رواں سیزن کا ہدف 25 سے 30 ہزار انڈے رکھا تھا، مگر ساحلی دباؤ اور تجاوزات نے قدرتی عمل کافی متاثر کیا ہے۔
انچارج محکمہ سندھ وائلڈ لائف میرین ٹرٹلز کنزرویشن یونٹ اشفاق میمن کے مطابق محکمہ سندھ وائلڈ لائف کی جانب سے سیزن کے دوران انڈوں سے نکلنے والے 11 ہزار 82 کچھوؤں کو سمندر میں زندگی کے نئے سفر پر روانہ کیا گیا، افزائش نسل کے تحفظ کے لیے 6 مادہ کچھوؤں کو ٹیگ کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ستمبر 2024 سے جنوری 2025 کے دوران 20 ہزار 756 انڈے جمع کیے گئے جنھیں حفاظتی اقدامات کے پیش نظر 180 کے قریب پس (گھونسلوں) میں رکھا گیا ہے۔