Karachi
Current weather
Humidity-
Wind direction-

نیٹ فلیکس ڈاکومینٹری، “ٹائٹن سانحہ”  ایک حادثہ جس سے بچا جا سکتا تھا

بحر اوقیانوس کی گہرائیوں میں ڈوبنے والے مشہوری بحری جہاز ٹائیٹینک کا ملبے دیکھنے کے لئے سمندر کی تہوں میں اترنے اور حادثے کا شکار ہونے والی آبدوز ٹائیٹن پر ڈاکومینٹری فلم نیٹ فلیکس پر ریلیز کر دی گئی،

’ٹائٹن, دی اوشین گیٹ سبمرسیبل ڈیزاسٹر‘ 2023 میں پیش آنے والے اُس افسوسناک واقعے کی تفصیل بیان کرتی ہے جس میں ’ٹائٹن‘ آبدوز دورانِ سفر تباہ ہوئی اور کراچی سےتعلق رکھنےوالے باپ بیٹے شہزادہ داؤد اور ان کے بیٹے سلیمان داؤد سمیت پانچ مسافر اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے.

یہ فلم اوشین گیٹ کمپنی کے بانی اور سی ای او سٹاکٹن رش کی ضد، ماہرین کی وارننگز کو نظر انداز کرنے اور غیر روایتی طریقے اپنانے کی کہانی بیان کرتی ہے۔ رش نے عام لوگوں کو ٹائیٹینک کے ملبے تک لے جانے کے خواب میں کاربن فائبر جیسے خطرناک میٹیریلز کا استعمال کیا گیا جسمین ابتدائی ٹیسٹوں میں ہی خطرناک نقائص ظاہر ہو چکے تھے۔

ڈاکیومنٹری میں سابق ڈائریکٹر ڈیوڈ لاکریج کی گواہی شامل ہے جو بتاتے ہیں کہ انہوں نے حفاظتی خدشات کی نشاندہی کی لیکن رش نے تمام تنبیہ کو نظر انداز کیا اور اختلاف رائے کرنے والوں کو کمپنی سے نکال دیا ۔ فلم میں بتایا گیا ہے کہ کیسے اینڈریا ڈوریا مشن کے دوران رش نے آبدوز کو خطرناک حد تک ایک ملبے کے قریب لے جا کر حادثے کا خدشہ پیدا کیا، جس نے کئی ملازمین کو رش کے وژن پر شک میں ڈال دیا۔

2022 کے ایک ٹیسٹ کے دوران بھی آبدوز سے چٹخنے کی آوازیں آئیں مگر کمپنی نے آزادانہ سرٹیفکیشن کروانے سے انکار کر دیا۔ معروف ماہر روب میککلم اور یوٹیوبر جیک کوہلر جیسے لوگ بھی رش کے اندازِ قیادت سے اختلاف کے بعد علیحدہ ہو گئے۔

18 جون 2023 کو جب ٹائٹن نے گہرے سمندر میں آخری ڈائیو کی، ڈیڑھ گھنٹے بعد اس کا رابطہ سپورٹ جہاز سے منقطع ہوا۔ بعد میں امریکی بحریہ نے آبدوز کے تباہ ہونے کی آواز ریکارڈ کی اور ملبہ ٹائیٹینک کے قریب سے ملا۔

ڈاکیومنٹری ٹھوس شواہد، اندرونی ریکارڈنگز اور ملازمین کی گواہیوں کے ذریعے یہ واضح پیغام دیتی ہے کہ یہ حادثہ نہیں بلکہ ’متوقع المیہ‘ تھا، ایک ایسا واقعہ جس سے بچا جا سکتا تھا۔

Share this news
The views expressed in this article are those of the author and do not necessarily represent the editorial stance of Times of Karachi.
ٹائمز آف کراچی کی ادارتی پالیسی کا اس تحریر کے مندرجات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
Share this news

Follow Times of Karachi on Google News and explore your favorite content more quickly!
Leave a Reply
Related Posts
Close Button