Karachi
Current weather
Humidity-
Wind direction-

زلزلہ کیا ہے اور یہ کیوں آتا ہے

Earthquake Again in Karachi
اپ ڈیٹ رہیں – فوری اطلاعات کے لیے ٹی او کے کو واٹس ایپ پر فالو کریں۔

ہماری زمین کے نیچے ایک سخت خول ہوتا ہے جسے “زمین کی پرتیا Earth’s Crust کہتے ہیں۔  یہ پرت کئی بڑے بڑے حصّوں میں تقسیم ہے جنہیں ٹیکٹونک پلیٹس کہتے ہیں۔ یہ پلیٹس ہر وقت بہت آہستہ آہستہ حرکت کرتی رہتی ہیں، جیسے برف پانی پر تیرتی ہے۔

جب دو پلیٹس ایک دوسرے سے ٹکرا جاتی ہیں، الگ ہوتی ہیں یا ایک دوسرے کے نیچے دھنس جاتی ہیں، تو زمین کے اندر زبردست دباؤ بنتا ہے۔ جب یہ دباؤ اچانک خارج ہوتا ہے تو زمین کانپ اٹھتی ہے ۔ اسے زلزلہ کہتے ہے۔

کراچی میں مسلسل زلزلے کی وجوہات

کراچی  کے علاقے لانڈھی ، ملیر اور اطراف کے علاقوں میں  یکم جون سے چار جون کے دوپہر تک دو درجن سے ذائد مرتبہ زلزلے کے جھٹکے محسوس ہو چکے ہیں ۔ یکم جون کی شام کو پہلا زلزلہ  آیا جسکی شدت ریکٹر اسکیل پر سب سے زیادہ 3.6  تھی۔  اسکے بعد 2 جوں کو 10 زلزلے ریکارڈ ہوئے ۔ 3 جون کو 12 زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے ۔ جبکہ 4 جون کو اب تک 3 زلزلے آچکے ہیں ۔

نیشنل سونامی سینٹر حکام کے مطابق کراچی میں مسلسل زلزلے کی وجہ فالٹ لائن کا فعال ہونا ہے ۔ فالٹ لائن میں انرجی جمع ہو جاتی ہے ۔ جو آہستہ آہستہ انرجی ریلیز ہورہی ہے۔  شہر میں آئیندہ   کئی روز تک زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے جائینگے ۔  تاہم  اسکی شدت بتدریج کم ہوتی جائے گی ۔ زلزلے کی گہرائی کم ہے جسکی وجہ سے اسکو شدت  کے ساتھ محسوس کیا گیا ہے، ورنہ اس میگنیٹیوٹ کے زلزلے بہت کم محسوس ہوتے ہیں ۔

حکام کے مطابق بلوچستان سومیانی کے مقام پر 3 ٹیکٹونک پلیٹس کا جنکشن ہے۔ جس میں یوریشین ، عربین اور انڈین پلیٹس شامل ہیں ۔ 1945 کے بعد وہاں اب تک کوئی زلزلہ نہیں آیا ہے ۔

ماہرین کے مطابق اس زون میں انرجی مسلسل جمع ہورہی ہے۔ اسلیے کہا جارہا ہے کہ اس مقام پر اب زلزلہ آنے کے قوی امکانات ہیں۔  زلزلے کی صورت میں اس مقام سے انرجی ریلیز ہوگی ۔  سمندر کے اندر آنے والے زلزلے سے سونامی پروڈیوس ہوتا ہے۔

فالٹ لائن

ماہرین کے مطابق  جب دو ٹیکٹونک پلیٹس آپس میں ملتی ہیں تو ان کے درمیان ایک لکیر سی بن جاتی ہے، جسے فالٹ لائن کہتے  ہیں۔ یہی وہ جگہ ہوتی ہے جہاں سب سے زیادہ زلزلے آتے ہیں ۔

فالٹ لائن کا ایکٹو ہونا

جب کسی علاقے کی فالٹ لائن “ایکٹو” ہو، تو اس کا مطلب ہے کہ وہاں پلیٹس مسلسل حرکت کر رہی ہیں اور زمین کے نیچے دباؤ بنتا جا رہا ہے۔ اور اس کا مطلب یہ بھی ہوتا ہے کہ اس علاقے میں مستقبل میں زلزلہ آنے کا خطرہ زیادہ ہے۔

احتیاطی تدابیر

ماہرین کے مطابق زلزلہ آنے کی صورت میں گھر میں بھاری سامان دیوار سے لگا کر رکھیں تاکہ گرنے کا خطرہ نہ ہو۔ زلزلے کے وقت فوراً کھلی جگہ پر چلے جائیں یا کسی مضبوظ  سے کے نیچے چھپ جائیں۔ اسکولوں اور دفاتر میں زلزلہ سیفٹی ڈرلز کی مشق کریں۔ زلزلہ ختم ہونے کے بعد عمارت کے ڈھانچے کی جانچ کروائیں۔

شیئر کریں
The views expressed in this article are those of the author and do not necessarily represent the editorial stance of Times of Karachi.
ٹائمز آف کراچی کی ادارتی پالیسی کا اس تحریر کے مندرجات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
Share this news

گوگل نیوز پر ٹائمز آف کراچی کو فالو کریں اور اپنی پسندیدہ مواد کو زیادہ تیزی سے دیکھیں۔
Leave a Reply
ریلیٹڈ پوسٹس
Close Button
Advertisement