Karachi
Current weather
Humidity-
Wind direction-

کراچی کی بندرگاہوں پرگڈز ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال تیسرے روز بھی جاری

بندرگاہ

گڈز ٹرانسپورٹرز اہسوسی ایشن کی گاڑیوں کی فٹنس کے نام پر بند کرنے کے خلاف ہڑتال آج تیسرے روز بھی جاری رہی۔ صدر گڈزٹرانسپورٹرز ایسوسی طارق گجر کا کہنا ہے کہ کراچی کی دونوں بندرگاہوں اور کنٹینرز ٹرمینلز پر کام بند ہے۔

انہوں نے کہا کہ اندرون ملک اور کراچی سے یومیہ 10 ہزار کنٹینرز کی نقل و حمل ہوتی ہے۔ اس وقت ہزاروں کی تعداد میں کنٹینرز موجود ہیں۔ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال کی وجہ سے اٹھاے نہیں جارہے ہیں۔

ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر امان پراچہ کا کہنا ہے کہ اس وقت امپورٹ اور ایکسپورٹ کا کام 90 فیصد بند ہوگیا ہے۔ پورٹ پر جگہ نہ ہونے کے سبب چینلز پر کھڑے جہاز لنگر انداز نہیں ہوسکیں گے۔سندھ حکومت کو اس مسلے کے حل کے لیے فوری اقدامات کرے۔

کے سی سی آئی کا وزیراعظم کو خط

دوسری جانب کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال پر فوری مداخلت کا مطالبہ کرتے ہوئے وزیراعظم کو خط ارسال کردیا ہے۔

کراچی چیمبر کے صدر جاوید بلوانی کے مطابق ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال چوتھے روز میں داخل ہو چکی ہے جس کے باعث ملکی تجارت مکمل طور پر مفلوج ہو کر رہ گئی۔

انہوں نے کہا کہ برآمدی سامان فیکٹریوں میں پھنس گیا ہے کیونکہ ٹرانسپورٹ دستیاب نہیں، جبکہ درآمدی کنسائمنٹس بندرگاہوں پر رکی ہوئی ہیں اور نقل و حمل بند ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ جاری ہڑتال سے قابلِ تلف پھلوں اور سبزیوں کی برآمد خطرے میں پڑ جائے گی، اور سندھ میں پیاز کے کاشتکاروں کو بھی شدید نقصانات اٹھانے پڑیں گے۔

کراچی چیمبر نے وفاقی اور صوبائی حکومت سے فوری مذاکرات اور مسئلے کے فوری حل کا مطالبہ کیا ہے۔ صدر کراچی چیمبر کے مطابق بندرگاہوں پر پھنسے کنسائمنٹس کی ہنگامی بنیادوں پر کلیئرنس ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہڑتال جاری رہی تو تجارتی نقصان ناقابلِ تلافی ہوگا، وزیراعظم سے فوری اور فیصلہ کن کارروائی کی اپیل کرتے ہیں۔

Share this news

Follow Times of Karachi on Google News and explore your favorite content more quickly!
Leave a Reply
Related Posts
Close Button