کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں نیپا چورنگی کے قریب مین ہول میں گرنے والا بچہ کئی گھنٹے گزرنے کے باوجود نہیں مل سکا، عوام نے شدید احتجاج کرتے ہوئے یونیورسٹی روڈ بلاک کردی، مشتعل افراد نے میڈیا اور پولیس پر حملہ کرتے ہوئے گاڑیوں کے شیشے بھی توڑ دیے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے شاہ فیصل کالونی کی رہائشی فیملی اتوار کی رات خریداری کے لیے گلشن اقبال میں نیپا چورنگی کے قریب شاپنگ سینٹر آئی تھی جہاں پر 3سال کا بچہ کھلے مین ہول میں گر گیا۔ بچے کے والد کا کہنا ہےکہ شاپنگ کرکے نکلے تو بیٹا ہاتھ چھڑا کربھاگا اور آنکھوں کے سامنے گٹر میں جاگرا، مین ہول پر ڈھکن نہیں تھا۔
واقعے کے بعد نیپا چورنگی پر شہریوں نے احتجاج شروع کردیا اور ٹائر جلا کر سڑک بلاک کردی، مظاہرین کے پتھراؤ سے گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے، شرپسند عناصر کی جانب سے آپریشن میں خلل کے باعث ریسکیو اہلکاروں نے آپریشن روک دیا، مشتعل افراد نے نیپا چورنگی سے حسن اسکوائر جانے والی سڑک بند کردی، نیپا سےجامعہ کراچی اور گلشن چورنگی جانے والی سڑک بھی بند کردی گئی ہے۔
ترجمان سندھ حکومت
ترجمان سندھ حکومت سعدیہ جاوید کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ جس کی بھی غفلت ہوگی اس کیخلاف کارروائی کی جائیگی، فوری انکوائری شروع کردی کہ مین ہول کا ڈھکن کیوں نہیں تھا جبکہ ڈپٹی میئر کراچی نے واقعے کا نوٹس لے لیا ہے۔
ڈپٹی میئر کراچی
ڈپٹی میئر کراچی سلمان مراد نے کہا کہ واقعے کے بعد تمام ریسکیواداروں کوالرٹ کردیا ہے، ہدایت کردی ہے کہ جلد سے جلد بچےکو تلاش کیا جائے، جس کی بھی غفلت ہوتی اس کے خلاف کارروائی کی جائیگی۔
گورنر سندھ کامران ٹیسوری
دوسری جانب گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے 3 سالہ بچے کے مین ہول میں گرنے کے واقعے کا نوٹس لے لیا، انہوں نے کہا کہ واقعے پر شدید افسوس ہے، اہلخانہ کے ساتھ کھڑا ہوں۔
فاروق ستار کے پہنچنے پر شہری مشتعل
مین ہول میں گرنے کے واقعے پر ایم کیوایم رہنما فاروق ستار جائے وقوعہ پر پہنچے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق فاروق ستارکے پہنچنے پر شہری مشتعل ہوگئے، مشتعل شہریوں نے ڈاکٹرفاروق ستار کو گاڑی سے اترنے نہیں دیا جس کے بعد ایم کیو ایم رہنما گاڑی سےاترے بغیر روانہ ہوگئے۔ بچے کے مین ہول میں گرنے کے واقعے پر ڈاکٹر فاروق ستارکا کہنا تھا کہ نیپا چورنگی پر بچے کے مین ہول میں گرنے کے واقعہ پر گہرا دُکھ ہے، ٹوٹی سڑکیں، کھلے گٹر حکومت سندھ اور میئرکراچی کی کارکردگی کامنہ بولتا ثبوت ہیں۔
کوئی بھی ادارہ مدد کو نہیں آیا: بچے کے والدین
نیپا کے قریب مین ہول میں گرنے والے بچے کے والدین نے میئرکراچی، گورنرسندھ، سندھ حکومت اور دیگر حکام سے مدد کی اپیل کی ہے۔ اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے بچے کے والدین نے بتایا کہ بچے کے گرنے کے بعد کوئی بھی ادارہ مدد کو نہیں آیا، ریسکیو کیلئے شاول بھی خود 15 ہزار روپے کرائے پر لے کر آئے، واقعے کو گھنٹوں گزر چکے ہیں لیکن ابھی تک بچہ نہیں مل سکا۔
یونیورسٹی روڈ بند ہونے کے باعث متبادل راستے؟
ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ بچے کے گرنے کے واقعے کے خلاف عوام کے احتجاج سے سرسید یونیورسٹی کے قریب یونیورسٹی روڈ کے دونوں ٹریک ٹریفک کیلئے بند ہیں، ٹریفک کو نیپا چورنگی سے مین راشد منہاس روڈ جوہر موڑ کی طرف اور حسن اسکوائر سے نیپا جانے والی ٹریفک کو المصطفی ہسپتال سے اندرون آبادی کی طرف بھیجا جارہا ہے۔ ٹریفک پولیس کے مطابق پولیس اہلکار موقع پر موجود ہیں، عوام ہیلپ لائن 1915 پر کال کرکے بھی معلومات حاصل کرسکتے ہیں۔