Karachi
Current weather
Humidity-
Wind direction-

چین کا نیا K ویزا متعارف کروانے کا اعلان، اس ویزے کیلیے کون اہل ہوں گے؟

China has introduced a new K visa
اپ ڈیٹ رہیں – فوری اطلاعات کے لیے ٹی او کے کو واٹس ایپ پر فالو کریں۔

چین نے ایک نیا ’کے ویزا‘ متعارف کرایا ہے جس کا مقصد دنیا بھر سے نوجوان اور ہنر مند سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اور میتھمیٹکس  (STEM)  کے ماہرین کو اپنی طرف راغب کرنا ہے۔

ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق یہ قواعد اگست میں منظور کیے گئے تھے اور یکم اکتوبر 2025 سے نافذ العمل ہوں گے، اس کے تحت غیر ملکیوں کے داخلے اور اخراج کے ضوابط میں ترامیم کی گئی ہیں۔

مبصرین اسے امریکا کے ’ایچ-ون بی‘ ویزے کا متبادل قرار دے رہے ہیں جس کے ذریعے چین عالمی ٹیلنٹ کو اپنی جانب متوجہ کرنا چاہتا ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب امریکا نے ایچ-ون بی درخواستوں پر سالانہ ایک لاکھ ڈالر کی بھاری فیس عائد کردی ہے جس سے بھارتی اور جنوبی ایشیائی ماہرین پریشان ہیں۔

اہلیت

چینی وزارت انصاف کے مطابق ایسے غیر ملکی نوجوان ’کے ویزا‘ کے لیے اہل ہیں جنہوں نے چین یا بیرون ملک کی معروف جامعات یا تحقیقی اداروں سے اسٹیم مضامین میں بیچلر یا اس سے زیادہ ڈگری حاصل کی ہو۔

چینی وزارت انصاف کے مطابق کسی تسلیم شدہ ادارے میں تدریس یا تحقیق سے وابستہ نوجوان پروفیشنلز بھی ‘کے ویزا’ کے لیے اہل ہیں، درخواست گزار کو عمر، تعلیم اور تجربے کی شرائط پوری کرنی ہوں گی اور ساتھ ہی اسناد اور پیشہ ورانہ یا تحقیقی کام کا ثبوت فراہم کرنا ہوگا۔

اہم خصوصیات

کے ویزا کے حامل افراد متعدد بار داخلے کے اہل ہوں گے، زیادہ مدت قیام اور ویزے کی توسیع کی سہولت سے استفادہ کر سکیں گے جبکہ زیادہ تر ورک ویزوں کے برعکس ’کے ویزا‘ کے حصول کے لیے مقامی اسپانسر کی ضرورت نہیں ہوگی۔

’کے ویزا رکھنے والے تعلیمی، سائنسی، ٹیکنالوجی، ثقافتی، کاروباری اور اسٹارٹ اپ سرگرمیوں میں حصہ لے سکتے ہیں۔ حکام کے مطابق یہ ویزا چین کی اس حکمت عملی کا حصہ ہے جس کے ذریعے وہ خود کو عالمی تبادلے اور ہنر مند افرادی قوت کے لیے مزید کھول رہا ہے۔

حالیہ برسوں میں چین نے ویزا قوانین میں نرمی کی ہے اور 55 ممالک کے سیاحوں کو 240 گھنٹے کی ویزا فری ٹرانزٹ کی سہولت مہیا کی ہے اور 75 ممالک کے ساتھ باہمی ویزا چھوٹ کے معاہدے کیے ہیں۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 2025 کی پہلی ششماہی میں 3 کروڑ 80 لاکھ غیر ملکی سفر ریکارڈ کیے گئے جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 30.2 فیصد زیادہ ہیں، جبکہ ویزا فری داخلوں میں 53.9 فیصد اضافہ ہوا۔

مزید پڑھیں:امریکا نے ورک ویزا کی سالانہ فیس میں ریکارڈ اضافہ کردیا

کے ویزا کے اہم نکات

نوجوان اسٹیم گریجویٹس اور تدریس و تحقیق سے وابستہ ماہرین ’کےویزا‘ کے لیے اہل ہوں گے، اس ویزا کی مدت عام ویزوں کے مقابلے میں زیادہ لچکدار ہے جبکہ یہ ویزا تعلیم، سائنس، ٹیکنالوجی، ثقافت، کاروبار، اسٹارٹ اپس کے شعبوں کا احاطہ کرتا ہے، کے ویزا کے حصول کے لیے مقامی اسپانسر کی ضرورت نہیں، صرف عمر، تعلیم اور تجربے کی بنیاد پر ویزا کے لیے درخواست دی جاسکتی ہے۔

ماہرین کی رائے

ماہرین کے مطابق اب تک ’کے ویزا‘ کے لیے عمر کی درست حد، شامل کیے جانے والے اسٹیم مضامین، ویزے کی مدت اور داخلے کے بعد قیام کے اصولوں کی وضاحت نہیں کی گئی۔

کے پی ایم جی کا کہنا ہے کہ اہل امیدواروں اور اداروں کو چاہیے کہ وہ چینی سفارتخانوں اور قونصل خانوں کی ہدایات پر نظر رکھیں، اپنی تعلیمی اسناد، تحقیقی کارنامے اور ملازمت یا داخلے کے ثبوت تیار رکھیں اور کسی مستند امیگریشن ایڈوائزر کے ساتھ رابطے میں رہیں تاکہ اہلیت اور قوانین پر مکمل عمل درآمد ممکن ہو سکے، مزید رہنمائی کے لیے افراد یا ادارے اپنے معمول کے امیگریشن مشیر یا کے پی ایم جی کی چائنا امیگریشن ٹیم سے بھی رجوع کر سکتے ہیں۔

عمر کی بالکل درست حد، شامل شعبہ جات، ویزے کی مدت اور داخلے کے بعد قیام کے اصول ابھی واضح نہیں ہوئے۔ امیگریشن ماہرین مشورہ دے رہے ہیں کہ درخواست دہندگان اور ادارے چینی سفارتخانوں سے رہنمائی لیں، اپنی تعلیمی اسناد اور تحقیقی کارناموں کا ریکارڈ تیار رکھیں اور امیگریشن ایڈوائزر کی مدد حاصل کریں۔

شیئر کریں

گوگل نیوز پر ٹائمز آف کراچی کو فالو کریں اور اپنی پسندیدہ مواد کو زیادہ تیزی سے دیکھیں۔
Leave a Reply
ریلیٹڈ پوسٹس
Close Button
Advertisement