پاک فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا ہے کہ حالتِ جنگ ہو یا امن، پاک فوج عوام کے ساتھ ہے، وزیرِ اعظم اور آرمی چیف کی خصوصی ہدایت پر سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن جاری ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ، ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹننٹ جنرل احمد شریف چوہدری اور چیئرمین این ڈی ایم اے نے پریس کانفرنس کے دوران سیلابی صورتحال پر گفتگو کی۔ ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان میں جب سے سیلاب آیا ہے اور کل رات سے پنجاب میں بھی صورتحال ہے، اس پر وزیراعظم اور آرمی چیف کی ہدایت پر تمام متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ فیلڈ مارشل کی ہدایت پر اس وقت ایک انجینئر بریگیڈ اور 30 یونٹس صرف سیلابی صورتحال سے نمٹنے میں مصروف ہیں جس میں 19 انفینٹری یونٹس، 7 انجینئر اور 4 میڈیکل یونٹس شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ خراب موسمی حالات کے باوجود پاکستان آرمی نے 3 بڑے پل جن میں 2 خیبرپختونخوا اور ایک گلگت بلتستان میں تھا، اس کا مرمتی کام مکمل کرلیا گیا ہے، شاہراہ قراقرم کھول دی گئی ہے، جب کہ آرمی انجینیئرز نے سول انتظامیہ کے ساتھ ملکر 104 روڈ مکمل طور پر کلیئر کرلی گئی ہیں، امدادی کارروائیوں کے دوران پاک فوج کے 2 جوان شہید اور 2 زخمی ہوئے۔
ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ سیلابی صورتحال کے باوجود ہماری ورکنگ باؤنڈری اور بارڈر ہے ، وہاں پر کڑی نگرانی کی جارہی ہے اور پاکستان کے عظیم وطن کے دفاع کے لیے کسی بھی پوسٹ کو خالی نہیں کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ان امدادی کاموں کے علاوہ فوج، ایف سی اور قانون نافذ کرنے والے ادارے خیبرپختونخوا میں مکمل طور پر خارجیوں اور دہشت گردوں کے خلاف امن قائم کرنے کے لیے آپریشن اسی طرح جاری ہیں، اس میں کسی قسم کی کمی نہیں آئی تاکہ وہ ایسے وقت میں جب خیبرپختونخوا کی عوام مشکل میں ہے تو وہ کسی قسم کا فائدہ نہ اٹھاسکیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ حالت جنگ ہو یا امن، پاک فوج عوام کے ساتھ ہے، چاہے وہ پاکستان کے کسی بھی کونے میں ہوں، عوام اور پاکستانی فوج اکھٹے تھے، ہیں اور رہیں گے، ان کے درمیان کوئی بھی باطل قوت دراڑ نہیں ڈال سکتی۔