سندھ حکومت کا “سندھ سینئر سٹیزن آزادی کارڈ” منصوبے کے تحت صوبے میں 60 سال سے زائد عمر کے تقریباً 37 لاکھ بزرگ شہریوں کو مفت سہولیات کی فراہمی کی رجسٹریشن جاری ہے ، مارچ سے اگست 2025ء کے وسط تک 29 ہزار 821 بزرگ شہری اندراج کرا چکے ہیں۔ سندھ سینئر سٹیزن آزادی کارڈ کے اجراء ستمبر سے ہوگا۔ ترجمان کے مطابق رجسٹریشن کا عمل انتہائی آسان ہے۔ سندھ کے 60 سال یا اس سے زائد عمر مستقل رہائشی درخواست دینے کے اہل ہیں۔ درخواست گزار کو محکمہ کی جانب سے فراہم کردہ فارم پر تین پاسپورٹ سائز تصاویر اور شناختی کارڈ کی تصدیق شدہ کاپی لگا کر تمام مطلوبہ دستاویزات کے ساتھ قریبی سماجی بہبود دفتر میں جمع کرانا ہوگا۔ یہ دفاتر سندھ کے تمام اضلاع میں موجود ہیں۔
کراچی میں یہ دفاتر ضلع وسطی میں سندھ سینئر سٹیزن شیلٹر ہوم سیکٹر 5-E، نزد بلال پولیس اسٹیشن، نیو کراچی۔ ضلع غربی میں یوسی ڈی کونسل، اورنگی ٹاؤن۔ ضلع کورنگی میں پلاٹ نمبر 185، سیکٹر 36-A، نزد درگاہ عثمان شاہ غازی، کورنگی نمبر 5۔ ضلع کیماڑی میں لائنز کلب، میٹروول نمبر 2، سائٹ ایریا۔ ضلع ملیر میں ڈپٹی کمشنر آفس۔ ضلع جنوبی میں گیٹ نمبر 4 گورنر ہاؤس، صدر کراچی اور ضلع شرقی میں ST-4، بلاک 7، نزد اقراء یونیورسٹی، گلشن اقبال سے فارم حاصل اور جمع کرائے جا سکتے ہیں۔
ترجمان کے مطابق مارچ سے اگست 2025ء کے وسط تک صوبے بھر میں مجموعی طور پر 29 ہزار 821 بزرگ شہریوں کا اندراج ہوا ہے۔ کراچی کے ضلع شرقی میں 905، ضلع ملیر میں 797، ضلع وسطی میں 436، ضلع کورنگی میں 182، ضلع جنوبی میں 115، ضلع غربی میں 81 اور ضلع کیماڑی میں 27 بزرگ شہری رجسٹرڈ ہوئے ہیں۔
صوبے کے تمام اہل بزرگ شہریوں کو حکومت سندھ کی جانب سے یہ کارڈ جاری کیا جائے گا۔ ترجمان کے مطابق کارڈ کے اجراء کے بعد سندھ پہلا صوبہ ہوگا جو بزرگ شہریوں کو اس نوعیت کی سہولیات فراہم کرے گا۔ سندھ سینئر سٹیزن کارڈ حکومت کے اس عزم کا مظہر ہے کہ بزرگ شہریوں کی فلاح و بہبود کو یقینی بنایا جائے۔ “ہمارے بزرگ ہماری تاریخ اور ثقافت کی ریڑھ کی ہڈی ہیں، اور ان کے لیے باعزت اور پُرسکون زندگی فراہم کرنا ہمارا اخلاقی فرض ہے۔”
سندھ حکومت کے مطابق “سندھ سینئر سٹیزن آزادی کارڈ” سےصوبے کے 60 سال سے زائد عمر کے تقریباً 37 لاکھ بزرگ شہریوں کو مفت طبی سہولیات، ادویات پر رعایت، پبلک ٹرانسپورٹ میں کرایوں میں چھوٹ، سرکاری دفاتر میں قطار کے بغیر خدمات، تفریحی مقامات پر رعایت اور مالی معاونت فراہم کی جائے گی۔
محکمہ سماجی بہبود کے وزیر میر طارق علی خان تالپور کے اعلان کے مطابق صوبے کے 37 لاکھ بزرگ شہری اس کارڈ سے مستفید ہو سکیں گے، تاہم مردم شماری 2023ء کے مطابق یہ تعداد تقریباً 29 لاکھ ہے، جن میں 15,55,530 مرد، 13,60,248 خواتین اور 198 خواجہ سرا ہیں، جبکہ ووٹر فہرست 2025ء کے مطابق صوبے میں بزرگ شہریوں کی تعداد 46 لاکھ سے زائد ہے، جن میں 22,52,048 مرد، 23,54,539 خواتین اور 100 خواجہ سرا شامل ہیں۔
حکومت سندھ کے محکمہ سماجی بہبود کی جانب سے وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ کے نام لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ محکمہ نے سندھ سینئر سٹیزن کارڈ پروگرام کا آغاز کردیا ہے، جو کہ سندھ سینئر سٹیزن ایکٹ 2014ء اور ترمیمی ایکٹ 2023ء کے تحت فراہم کیا جائے گا۔ کارڈز کے اجراء کا مقصد بزرگ شہریوں کو بااختیار اور فعال بنانا اور انہیں سہولیات فراہم کرنا ہے۔
اس کارڈ کے تحت بزرگ شہریوں کو سرکاری ڈسپنسریوں، ہسپتالوں اور میڈیکل سینٹرز کے میڈیکل آفیسر کی سفارش پر مفت طبی اور صحت کی خدمات، بشمول مفت ادویات فراہم کی جائیں گی۔ سڑک، ریل یا فضائی سفر میں کرایوں میں رعایت اور سرکاری یا جزوی طور پر حکومت کے فنڈ سے چلنے والے ہسپتالوں میں بزرگ شہریوں کے لیے بستروں کی فراہمی کو ترجیح دی جائے گی۔ بزرگوں کے لیے علیحدہ قطاروں کا انتظام ہوگا اور دائمی، لاعلاج، جیریاٹرک اور انحطاطی امراض کے علاج کی سہولت بھی میسر ہوگی۔ حکومت سندھ کے ذرائع کے مطابق ماہانہ نقد تعاون اور سماجی بہبود کے شیلٹر ہومز میں رہائش کا انتظام بھی کیا جائے گا۔ خط میں وزیراعلیٰ سندھ سے وزیراعلیٰ ہاؤس میں افتتاحی تقریب کے انعقاد کے لیے وقت ماننگا گیا ہے۔