کابینہ ڈویژن نے توشہ خانہ میں موصول ہونے والے نئے تحائف کی قیمت کا تعین کرنے کے لیے نجی ماہرینِ سے بولیاں طلب کی ہیں، جو کہ الیکٹرانک پروکیورمنٹ اینڈ آکشن آف ڈسپوزل سسٹم کے ذریعے 29 اگست تک جمع کرائی جا سکتی ہیں۔بولیاں عمل کی شفافیت کو قائم رکھنے کے لئے اسی روز کھولی جائیں گی۔
پاکستان میں توشہ خانہ ایک ایسا ادارہ ہے جہاں حکومتی عہدیداروں کو ملنے والے تحائف محفوظ کیے جاتے ہیں۔جسے بعد ازاں فروخت کر دیا جاتا ہے۔ کابینہ ڈویژن کے مطابق، یہ تخمینے مختلف اقسام کے تحائف پر مشتمل ہوں گے، جن میں زیورات، گھڑیاں، اور قالین شامل ہیں۔ حکومت کامیاب بولی دہندگان کے ساتھ ایک سالہ معاہدہ کرے گی، اور ہر تخمینے پر ماہرین کو ادائیگی کی جائے گی۔
قواعد کے تحت، ریاستی ملکیت میں موجود توشہ خانہ کے تحائف صرف سیاسی عہدیداران، سول اور عسکری بیوروکریسی، اور اعلیٰ عدلیہ کے ججوں کو خریدنے کی اجازت ہوتی ہے۔جو تحائف خریدے نہ جائیں، انہیں بعد ازاں عوام کے لیے نیلام کر دیا جاتا ہے۔جسے کوئی بھی شہری خرید سکتا ہے ۔