حکومت سندھ کی جانب سے حب نیو کینال کا افتتاح کردیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے حب نیو کینال کا افتتاح کیا۔ نیو حب کینال 21.8 کلومیٹر طویل ہے جو کراچی کو 100 ایم جی ڈی پانی مہیا کرے گا۔
بلاول بھٹو زرداری
چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے نئے حب کینال کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم کراچی کےلیے 100 ایم جی ڈی پانی کے منصوبے کا افتتاح کر رہے ہیں، اس نئے کینال سے ہم کراچی کےلیے 100 ایم جی ڈی اضافی پانی لینے میں کامیاب ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ ڈسٹرکٹ سنٹرل ، ایسٹ اور کیماڑی کو یہ پانی ابھی سے پہنچائیں گے، لیاری کو اضافی پانی پہنچانے کےلیے پی سی ون تیار ہو چکا ہے اور پرانے حب کینال کی مرمت ہو رہی ہے، کراچی کے عوام کا سب سے بڑا مطالبہ پانی کی قلت ختم کرنا رہا ہے، شہر کےلیے پانی کے کوٹے میں اضافے کی کوشش کریں گے۔
بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ عوام سے وعدہ کیا تھا کہ کراچی اور حیدرآباد کے میئر منتخب ہوئے تو حالات بدل دوں گا، تاریخ میں پہلی بار صوبائی اور بلدیاتی حکومتیں مل کر کام کر رہی ہیں، اس ہم آہنگی کا فائدہ کراچی اور حیدرآباد کے عوام کو ہو رہا ہے، وزیراعلیٰ نے ڈی سالنیشن پلانٹ لگا کر کراچی کو سمندر پانی بھی میٹھا کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہمیں امید شہباز اسپیڈ کی تھی لیکن ملی شہبار سلو ہے، یہ نہیں ہوسکتا کہ لاہور میں شہباز اسپیڈ اور کراچی میں شہباز سلو ہو، وزیراعظم سے درخواست ہے کہ کراچی کے ساتھ وعدے وفا کریں۔
چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ بھارت کو سندھ طاس معاہدہ ماننا پڑے گا، اگر بھارت نے معاہدہ نہ مانا تو چھ کے چھ دریا چھین کر کراچی والوں کو دوں گا۔ بلاول بھٹو نے کہا بھارت نے نیتن یاہو کی نقل کرتے ہوئے پاکستان کے پانی پر حملہ کیا، مودی نے کہا وہ دریائے سندھ پر نیا ڈیم بنا کر پانی روک دیں گے، مودی کو بتا دیں گے کہ کراچی والے دریائے سندھ کا دفاع کرنا جانتے ہیں، ضروت پڑی تو جنگ کے میدان میں بھی مقابلہ کریں گے۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے نئے حب کینال کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیا کینال کراچی کےلیے اضافی پانی لے آئے گا، پرانے کینال میں 60 یا 60 ایم جی ڈی پانی نہیں لے پا رہے تھے، نئے کینال سے یہ پانی کی مقدار ڈبل ہو جائے گی، منصوبے کےلیے وقت اور مالیت فکس تھی، اس میں اضافہ نہیں ہونا تھا، ہم اسی وقت اور بجٹ میں یہ کینال بنا کر دکھایا۔
انہوں نے کہا کہ یہ نیا کینال کراچی والوں کےلیے جشن آزادی کا تحفہ ہے، پرانے کینال کی بحالی بھی دسمبر تک مکمل ہو جائےگی، کراچی کو 550 ایم جی ڈی پانی مل جائےگا، مسائل کم ہوں گے، 35 ایم جی ڈی کا ٹریٹمنٹ پلانٹ ستمبر میں مکمل ہوجائےگا، یہ پانی صنعتوں کو دیں گے تاکہ پینے کا پانی بچایا جا سکے، کراچی والوں نے پیپلزپارٹی کا ساتھ دیا ہے۔
ایک وزیراعظم آئے اور اعلان کیا کہ 162 ارب روپے دیں گے لیکن 162 روپے دیے بھی نہیں، ایک وزیراعظم نے گورنر ہاوس میں بلا کر کہا کہ کراچی کےلیے 11 ارب کا پیکج دے رہا ہوں لیکن 11 روپے بھی نہیں دیے، یہ صرف پیپلزپارٹی ہی ہے جس نے کراچی کےلیے منصوبے بنائے اور تعمیر کیے۔
وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ چیئرمین پیپلزپارٹی کی حکمت عملی کی وجہ سے وفاق کے پاس انکار کا راستہ نہیں رہتا، وفاق سے کراچی اور پورے سندھ کا حق لے کر رہیں گے، وفاق سے منصوبے ملنے میں بہتری آئی ہے لیکن ہم اب بھی خوش نہیں ہیں، دسمبر میں وفاق سے پانی کا کوٹہ 200 ایم جی ڈی کرالیں گے۔
افتتاح کی تقریب میں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، سابق وزیراعلیٰ سید قائم علی شاہ، پی پی پی سندھ کے صدر نثار کھڑو، اسپیکر سندھ اسیمبلی اویس قادر شاہ، سابق اسپیکر آغا سراج درانی، صوبائی وزرا – شرجیل میمن، ناصر شاہ، سعید غنی، سید سردار شاہ، حاجی علی حسن زرداری ، ذوالفقار شاہ، شاہد تھیم، ایم پی ایز، ایم اینیز ، میئر کراچی مرتظیٰ وہاب، سی ای او واٹر بورڈ احمد صدیقی، سی او او واٹر بورڈ اسداللہٰ٘ ، اور عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔