اداکارہ صبا قمر نے مداحوں سمیت عوام کو مشورہ دیا ہے کہ بہتر صحت اور زندگی کے لیے بچپن کے صدمے اور دل ٹوٹنے کے زخم سمیت دیگر پریشانیوں کو دل میں دبا کر رکھنے کے بجائے ان کا اظہار کریں۔
اداکارہ نے انسٹاگرام اسٹوری پر جذباتی نوٹ میں لکھا کہ بچپن کے صدمے، دل کی ٹوٹ پھوٹ اور جذباتی تکلیف کوئی خیالی بات نہیں بلکہ یہ حقیقی زخم ہیں جو اگر نظر انداز کیے جائیں تو وقت کے ساتھ ہمارے اندر گہرائی میں جڑ پکڑ لیتے ہیں اور جسم و ذہن دونوں پر اثر انداز ہوتے ہیں۔
انہوں نے لکھا کہ جو لوگ درد، غم یا بچپن کے صدمے کا بوجھ اٹھائے پھر رہے ہیں، وہ جان لیں کہ وہ بوجھ ان کے جسم کو بھی اتنا ہی متاثر کرتا ہے جتنا ان کے ذہن کو کرتا ہے۔ صبا قمر نے لکھا کہ دبے ہوئے جذبات، غم اور تناؤ خود بخود ختم نہیں ہوتے، یہ ذہنی، جسمانی صحت، روح اور توانائی کو اندر ہی اندر کھا جاتے ہیں۔
مزید پڑھیں:پاکستان میں کم عمری کی شادیوں کو روکنے کے لیے یونیسیف اور صبا قمر کی مہم
صبا قمر نے تکالیف اور درد کو نکالنے پر زور دیتے ہوئے لوگوں کو مشورہ دیا کہ چاہے وہ کسی سے بات کرکے اپنی تکالیف کا اظہار کریں، لکھنے یا رونے سے کریں لیکن وہ مسائل کو دل میں دبا کر نہ رکھیں۔
انہوں نے لکھ کہ انسان کی جسمانی اور ذہنی صحت ایک دوسرے سے جڑی ہوئی ہے اور دونوں قیمتی ہیں، خود سے اتنی محبت کریں کہ اپنا خیال رکھیں، کیونکہ آخر میں آپ کو خود ہی اپنے آپ کو بچانا ہوگا۔ اسٹوری کے اختتام پر انہوں نے اپنے ذاتی تجربات کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ وہ نہیں چاہتیں کہ آپ اس ٹوٹنے کے مقام تک پہنچیں جہاں وہ پہنچی تھیں جہاں تک ممکن ہو شفا حاصل کریں، آپ کی زندگی اور صحت سب سے اہم ہے۔
واضح رہے کہ کچھ دن قبل خبریں سامنے آئی تھیں کہ صبا قمر کو شوٹنگ کے دوران بے ہوش ہوگئیں تھیں، انہیں دل میں تکلیف کے سبب ہنگامی حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا تھا، جہاں مبینہ طور پر ان کی انجیوگرافی بھی کی گئی تھی۔
بعد ازاں اداکارہ نے انسٹاگرام اسٹوری کے ذریعے مداحوں کو اپنی خیریت سے متعلق آگاہ کیا تھا اور اب انہوں نے انکشاف کیا ہے کہ وہ صدموں، دل ٹوٹنے اور دوسرے مسائل کی وجہ سے مذکورہ حالت تک پہنچیں تھیں۔