کراچی میں 5 مقامات پر گاڑیوں کے لیے فٹنس سینٹرز قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
سینئر صوبائی وزیر، وزیر اطلاعات اور ٹرانسپورٹ سندھ شرجیل انعام میمن نے گاڑیوں کے فٹنس انسپیکشن سینٹر کے قیام اور گاڑیوں کی فٹنس کے جدید نظام کے حوالے سے کابینہ کو بریفنگ دی۔
انہوں نے کہا کہ سندھ میں اسوقت 92 لاکھ (9.2 ملین) گاڑیاں رجسٹرڈ ہیں، معیاری فٹنس سسٹم کی عدم موجودگی کے باعث گاڑیوں کی فزیکل انسپیکشن مؤثر طریقے سے ممکن نہیں ہے۔ شرجیل میمن نے کہا کہ محکمہ ٹرانسپورٹ سندھ نے ڈیجیٹائزڈ موٹر وہیکل انسپیکشن سسٹم کا آغاز کر دیا ہے، اب گاڑیوں کو دی جانے والی فٹنس اسناد (Fitness Certificates) میں کیو آر کوڈشامل کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں:پاکستان میں گاڑیوں کے لیےپہلا حفاظتی قانون منظور
وزیر ٹرانسپورٹ نے کابینہ کو آگاہ کیا کہ رجسٹریشن اور چالان کی آن لائن ادائیگی کا نظام بھی قائم کر دیا گیا ہے، اب تک 33000 سے زائد گاڑیاں فٹنس سرٹیفکیٹ حاصل کر چکی ہیں، ذوالفقار آباد آئل ٹرمینل، ملیر، ابراہیم حیدری اور کورنگی میں فٹنس کے لیے جدید آلات نصب کیے گئے ہیں۔
وزیر ٹرانسپورٹ کا کہنا تھا کہ فٹنس سرٹیفکیٹ کا اجرا کمرشل اور ہیوی گاڑیوں کے لیے کیا جائے گا، فٹنس سینٹرز کراچی میں 5 مقامات پر جبکہ حیدرآباد، سکھر، لاڑکانو، میرپورخاص اور شہید بینظیر آباد میں بھی قائم کیے جا رہے ہیں۔ کابینہ اجلاس میں تجویزپیش کی گئی کہ محکمہ ٹرانسپورٹ چاہتا ہے کہ گاڑیوں کی فٹنس کا کام واہ انڈسٹریز لمیٹڈ کو سونپا جائے۔
سندھ کابینہ نے واہ انڈسٹریز کے ساتھ وہیکل فٹنس سرٹیفکیشن کرنے کی اصولی منظوری دے دی اور وزیراعلیٰ سندھ نے ہدایت کی کہ محکمہ ٹرانسپورٹ واہ انڈسٹریز سے مشاورت کے بعد نیا پروپوزل کابینہ کو پیش کرے۔