امریکی کوسٹ گارڈ کی ایک تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ’ٹائٹن آبدوز‘ کا نامناسب ڈیزائن 2023 میں ہونے والے حادثے کی بنیادی وجہ تھا جبکہ اس کے حفاظتی اقدامات میں ’سنگین خامیاں‘ تھیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق امریکی کوسٹ گارڈ کی ایک تحقیقاتی کمیٹی نے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ ٹائٹن آبدوز کا ’نامناسب ڈیزائن‘ 2023 میں ہونے والے سانحے کی بنیادی وجوہات میں سے ایک تھا، جس میں 5 افراد کی موت ہوئی تھی۔ امریکی کوسٹ گارڈ کی میرین بورڈ آف انویسٹی گیشن کے چیئرمین جیسن نیوباؤر نے 2 سالہ تحقیق کے بعد جاری کی گئی 300 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں کہا کہ یہ حادثہ روکا جاسکتا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ایسے آپریٹرز کے لیے مؤثر نگرانی اور واضح رہنمائی کی ضرورت ہے جو موجودہ ریگولیٹری فریم ورک سے باہر نئے تصورات کو آزما رہے ہیں‘۔ اس سیاحتی آبدوز کو چلانے والی امریکی کمپنی اووشن گیٹ نے حادثے کے بعد اپنے تمام آپریشنز معطل کر دیے تھے، ان کا ترجمان فوری طور پر تبصرے کے لیے دستیاب نہیں تھا۔
رپورٹ کے مطابق حادثے کی بنیادی وجہ اووشن گیٹ کا نامناسب ڈیزائن تھا، جبکہ آبدوز کی تصدیق کا عمل، دیکھ بھال اور جانچ کا نظام بھی ناقص تھا۔ تحقیقاتی بورڈ نے ’اووشن گیٹ میں کام کرنے کے ماحول کی نشاندہی بھی کی، جہاں آبدوزوں اور دیگر نئے جہازوں کے لیے ریگولیٹری فریم ورک ناکافی تھا، اور خامیوں کی اطلاع دینے کا مؤثر نظام موجود نہیں تھا۔
مزید پڑھیں:نیٹ فلیکس ڈاکومینٹری، “ٹائٹن سانحہ” ایک حادثہ جس سے بچا جا سکتا تھا
رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا گیا کہ حادثے سے کئی سال پہلے تک، اووشن گیٹ نے دھمکی آمیز حربے، سائنسی مشنوں کی آڑ اور کمپنی کی مثبت ساکھ کو استعمال کرتے ہوئے ریگولیٹری نگرانی سے بچنے کی کوشش کی۔ بورڈ کے مطابق، اووشن گیٹ نے 2022 کے ٹائی ٹینک مشن کے بعد آبدوز کے ڈھانچے میں پہلے سے موجود خامیوں پر تحقیق اور اصلاح نہیں کی جب کہ ٹائٹن کے ریئل ٹائم مانیٹرنگ سسٹم سے حاصل شدہ ڈیٹا کو بھی نظر انداز کیا گیا، حالانکہ اس ڈیٹا کی بنیاد پر فوری کارروائی کی جا سکتی تھی۔
مزید برآں، کمپنی نے 2023 کے مشن سے قبل آبدوز کو مناسب طریقے سے محفوظ رکھنے میں بھی کوتاہی برتی، جس پر رپورٹ میں شدید تنقید کی گئی۔
ٹائٹن آبدوز واقعہ:
واضح رہے کہ 19 جون 2023 کو ٹائی ٹینک جہاز کی باقیات کو دیکھنے کے لیے جانے والی 21 فٹ کی چھوٹی آبدوز گہرے سمندر میں گئی تھی، سمندر میں جانے کے ایک گھنٹے اور 45 منٹ بعد ٹیم کا آبدوز سے ہر قسم کا رابطہ منقطع ہوگیا تھا۔
آبدوز میں اینگرو کارپوریشن کے وائس چیئرمین اور پاکستانی بزنس مین شہزادہ داؤد، ان کے 19 سالہ بیٹے سلیمان، برطانوی ارب پتی ہمیش ہارڈنگ، فرانسیسی ایکسپلورر پال ہنری نارجیولٹ اور اوشین گیٹ کے سی ای او اسٹاکٹن رش سوار تھے۔