معرکہ حق کے بعد فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے صدر بننے کی باز گشت کے حوالے سے ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے دو ٹوک ردعمل دیا ہے۔ دی اکانومسٹ کو خصوصی انٹرویو میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی صدر بننے کی خبروں کو جھوٹ قرار دے دیا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے معرکہ حق کے بعد کیے جانے والے سیاسی تجزیے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ’’فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے بارے میں پاکستان کے صدر بننے کی باتیں مکمل طور پر بے بنیاد ہیں۔‘‘ دی اکانومسٹ کے مطابق بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے دہشت گردانہ حملوں کا فوجی کارروائی کے ساتھ جواب دینے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
‘بھارت کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے وہ بھی ہر جگہ مارے جاسکتے ہیں’
ڈی جی آئی ایس پی آر نے معرکہ حق کے بعد سیاسی تجزیے مسترد کردیے، دی اکانومسٹ کے اس سوال پر کہ پاکستان، بھارتی فوجی کارروائی پر کیا ردعمل دےگا؟ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ہم اس بار بھارت کے مشرق سے آغاز کریں گے، شروعات بھارت کے اندر گہرائی سے حملہ کرنے سے ہوگی۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ بھارت کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے وہ بھی ہر جگہ مارے جاسکتے ہیں، ترجمان پاک فوج نے مودی کے دہشت گردانہ حملوں کا فوجی کارروائی سے جواب دینے کےعزم کا اظہار کیا۔
یاد رہے کہ 22 اپریل 2025 کو پہلگام واقعے کے بعد بھارت نے پاکستان پر الزام تراشی کا آغاز کیا تھا جس کے بعد دونوں میں ملکوں میں سرد مہری کا شکار تعلقات کشیدہ ہوگئے تھے۔ بھارت نے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے پاکستانی سفارتی عملے کو محدود کردیا تھا جبکہ بھارت میں موجود پاکستانی کے ویزے منسوخ کرتے ہوئے علاج کی غرض سے جانے والے بچوں سمیت تمام پاکستانیوں کو وطن واپس بھیج دیا تھا۔
جواب میں پاکستان نے سندھ طاس معاہدے کی غیرقانونی معطلی کو اعلان جنگ قرار دیتے ہوئے بھارتی سفارتی عملے کو محدود کرنے کے ساتھ سکھ یاتریوں کے علاوہ تمام بھارتیوں کے ویزے منسوخ کردیے تھے، جبکہ بھارت کے ساتھ ہر قسم کی تجارت منسوخ کرتے ہوئے بھارتی پروازوں کے لیے فضائی حدود بند کردی تھی۔
مزید پڑھیں:فیلڈ مارشل عاصم منیر سے ملک کی کاروباری شخصیات کی ملاقات
بعد ازاں بھارت نے 6 اور 7 فروری کی درمیانی شب کوٹلی، بہاولپور، مریدکے، باغ اور مظفر آباد سمیت 6 مقامات پر میزائل حملے کیے جس کے نتیجے میں 26 شہری شہید اور 46 زخمی ہوئے تھے، جس کے جواب میں پاکستان فوری دفاعی کارروائی کرتے ہوئے 3 رافیل طیاروں سمیت 5 بھارتی جنگی طیارے مار گرائے تھے۔
بھارت نے 10 فروری کی رات پاکستان کی 3 ایئربیسز کو میزائل اور ڈرون حملوں سے نشانہ بنایا جس کے بعد علی الصبح پاکستان نے بھارتی جارحیت کے جواب میں’آپریشن بنیان مرصوص’ (آہنی دیوار) کا آغاز کیا تھا اور بھارت میں ادھم پور، پٹھان کوٹ، آدم پور ایئربیسز اور کئی ایئرفیلڈز سمیت براہموس اسٹوریج سائٹ اور میزائل دفاعی نظام ایس 400 کے علاوہ متعدد اہداف کو تباہ کردیا تھا۔
بعد ازاں بھارت کی درخواست ٹرمپ انتظامیہ کی مداخلت سے پاکستان اور بھارت جنگ بندی پر آمادہ ہوگئے تاہم مودی سرکار آج تک جنگ بندی کے لیے امریکی کوشش کا اعتراف کرنے سے انکار کرتی رہی ہے تاہم امریکی صدر 30 سے زائد مرتبہ پاک بھارت جنگ بند کرانے کا ذکر کرچکے ہیں۔