پاکستان نے امریکا کے ساتھ تجارتی ڈیل کی راہ میں ایک اور رکاوٹ دور کرتے ہوئے ڈیجٹیل اشیا اور خدمات فراہم کرنے والے آن لائن پلیٹ فارمز پر عائد 5 فیصد ٹیکس ختم کر دیا ہے۔
اس سلسلے میں ایف بی آر نے نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے جس میں مذکورہ کمپنیوں کو ٹیکس استثنیٰ دیا گیا ہے۔ اس استثنیٰ سے صرف امریکی ٹیک کمپنیز نہیں بلکہ تمام غیرملکی فرمز کو فائدہ ہوگا۔ اس فیصلے کا اطلاق یکم جولائی سے کیا گیا ہے۔
یہ فیصلہ ایسے وقت کیا گیا ہے جب پاکستان کا ایک وفد تجارتی مذاکرات کیلیے امریکا میں موجود ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور امریکی وزیر تجارت ہاورڈ لوٹنک کے درمیان مذاکرات کے پہلے دور میں امریکا نے یہ معاملہ اٹھاتے ہوئے پانچ فیصد ٹیکس ختم کرنے کا مطالبہ کیا تھا جو امریکا کی بڑی ٹیک کمپنیز کو نقصان پہنچا رہا ہے۔
مزید پڑھیں:امریکی صدر کا بھارت پر25 فیصد ٹیرف اور جرمانے کے نفاذ کا اعلان
ٹیکس استثنیٰ دینے سے پاکستان کو اربوں روپے کا نقصان ہوگامیڈیا رپورٹ کے مطابق اس حوالے سے آئی ایم ایف کے تحفظات دورکرنے کیلیے امریکی حکام براہ راست آئی ایم ایف سے بات کرینگے۔ ٹیکس استثنیٰ سے گوگل، میٹا، ایمازون، مائیکروسافٹ، نیٹ فلیکس اور دیگر کمپنیوں کو فائدہ ہوگا۔
یاد رہے کہ وفاقی حکومت نے آن لائن منگوائی جانے والی خدمات اور اشیاء پر 5 فیصد ٹیکس عائد کیا تھا، ٹیکس ایسی کمپنیوں کی اشیاء و خدمات پر عائد کیا گیا تھا جن کے پاکستان میں دفاتر موجود نہیں ہیں۔ رواں سال کے بجٹ میں ایک شق کی اجازت دی گئی تھی۔