سندھ کے وزیر اطلاعات، ٹرانسپورٹ اور ماس ٹرانزٹ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ یلو لائن بی آر ٹی کراچی کا ایک اسٹریٹیجک اور وژنری منصوبہ ہے جس کا مقصد عوام کو تیز، سستی اور محفوظ سفری سہولت دینا ہے۔
عالمی بینک کے اعلیٰ سطحی وفد نے گزشتہ روز یلو لائن بی آر ٹی منصوبے کے سائٹ آفس اور جام صادق پل کے قریب جاری تعمیراتی کام کا دورہ کیا، اس موقع پر شرجیل میمن نے وفد کو یلو لائن بی آر ٹی کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔
انہوں نے کہا کہ ورلڈ بینک کے تعاون سے جاری بس ریپڈ ٹرانزٹ (بی آر ٹی) یلو لائن منصوبے میں صرف الیکٹرک بسیں استعمال کی جائیں گی تاکہ یہ منصوبہ مکمل طور پر ماحول دوست رہے۔
ورلڈ بینک ٹیم کا کہنا تھا کہ کراچی کو مزید ٹرانسپورٹ منصوبوں کی ضرورت ہے۔ سینئر صبوائی وزیر نے کہا کہ یلو لائن نہ صرف شہریوں کی نقل و حرکت کو بہتر بنائے گی بلکہ اقتصادی سرگرمیوں کو بھی فروغ دے گی، ہم اس منصوبے کو بین الاقوامی معیار کے مطابق مکمل کرنا چاہتے ہیں، تاکہ اس میں وہ تمام سہولیات موجود ہوں جو دنیا کے بڑے شہروں میں دستیاب ہیں، یلو لائن پر صرف الیکٹرک بسیں چلائی جائیں گی تاکہ یہ مکمل طور پر ماحول دوست رہے۔
مزید پڑھیں:حکومت سندھ کا مزید بسوں، ای وی ٹیکسیوں اور اسکوٹرز کے لیے بجٹ مختص کرنے کا فیصلہ
شرجیل میمن نے کہا کہ پاکستان کی پہلی الیکٹرک بس سروس اور خواتین کے لیے پنک بس سروس ان کی قیادت میں متعارف کروائی گئی تھیں، اور اب کامیابی سے چل رہی ہیں، الیکٹرک بسیں ماحولیاتی آلودگی میں نمایاں کمی اور ایندھن کے اخراجات میں خاطر خواہ بچت کا باعث بنیں گی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ کراچی سرکلر ریلوے اور کراچی تا سکھر ہائی اسپیڈ ریل منصوبوں پر بھی کام جاری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے خصوصی اقتصادی زون قائم کیے گئے ہیں، جہاں سرمایہ کاروں کو 10 سال کے لیے ٹیکس میں چھوٹ دی گئی ہے، اگرچہ ڈالر کی بڑھتی ہوئی قیمت نے بی آر ٹی منصوبے کی تعمیراتی لاگت کو متاثر کیا ہے، تاہم حکومت اس چیلنج پر قابو پانے کے لیے پرعزم ہے۔
بیان کے مطابق ورلڈ بینک کی ٹیم نے یلو لائن منصوبے کی رفتار، وژن اور معیار کی تعریف کی اور کہا کہ کراچی جیسے بڑے شہر کو مزید ٹرانسپورٹ منصوبوں کی ضرورت ہے۔ انہوں نے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ماڈل میں دلچسپی کا اظہار کیا اور سندھ حکومت کی کوششوں کو مثبت اور مستقبل کی سوچ قرار دیا۔