منشیات برآمدگی کے کیس میں عدالت نے خاتون سمیت 30 سے زائد گرفتار ملزمان کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
سندھ ہائیکورٹ میں ملزمان سے آئس، چرس اور منشیات برآمدگی کے کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے سوال کیا کہ کہ ملزمان کسی دوسرے مقدمے میں نامزد یا پولیس کے مطلوب ہیں؟
پولیس نے ملزمان کا مکمل سی آر او ریکارڈ عدالت میں پیش کردیا۔ پراسیکیوٹر نے بتایا کہ ملزمان کو مختلف تھانوں کی پولیس نے گرفتار کیا ہے، ملزمان سے مختلف مقدار کی آئس، چرس، گانجا اور دیگر منشیات برآمد ہوئی ہے، ملزمان میں شعیب، عبدالقدوس، عبدالخالد،عنایت اللہ، عبدالمجید عرف مسلم، نوشاد عرف پہاڑی مسمات شہناز،نیاش خان ،اویس جان محمد اور دیگر بھی شامل ہیں۔
مزید پڑھیں:میئر کراچی کا عوامی مقامات پر منشیات کے عادی افراد کے خلاف کریک ڈاؤن کا حکم
عدالت نے ریماکس دیئے کہ پچھلی سماعت پر پراسیکیوٹر نے کہا تھا ڈرگز کیسز کا ٹرائل چلانے کے لیے صوبائی حکومت نے قانون سازی کرلی ہے، اب کہا جارہا ہے ڈرافٹ وزیر اعلیٰ نے منظور کرلیا ہے اسپیشل عدالتوں کی منظوری کابینہ دے گی۔
عدالت نے کہا کہ ملزمان کا ٹرائل چلانے کے لیے خصوصی عدالتیں ہی قائم نہیں ہوئیں تو ایسے جیل میں رکھ کر کیا کرنا ہے؟ جب تک اسپیشل عدالتیں قائم نہیں ہوتیں عام عدالتیں ملزمان کے خلاف ٹرائل کرسکتی ہیں۔
عدالت نے خاتون سمیت 30 سے زائد گرفتار ملزمان کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیتے ہوئے ملزمان کو 50 ہزار سے 2 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا بھی حکم دیا۔