آرٹس کونسل کراچی میں نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن کی جانب سے سرٹیفکیٹ تقسیم کرنے کی تقریب منعقد ہوئی، جس میں وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے شرکت کی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ علم ایک گمشدہ میراث ہے، اور کراچی کے عوام کا تعلیم پر حق ہے جو ان سے چھینا گیا۔ ان کا کہنا تھا مصنوعی ذہانت اوربائیوٹیکنالوجی آنے والے 35 برسوں میں دنیا بدل دیں گی اور پاکستان میں 18 کروڑ نوجوان اس تبدیلی کے اہم کردار بن سکتے ہیں۔
ڈاکٹر خالد مقبول نے طالبات کی بڑی تعداد کو سراہتے ہوئے والدین سے اپیل کی کہ آپ بیٹی کو چمٹا ضرور تھمائیں لیکن تعلیم سے دور نہ کریں۔وفاقی وزیر تعلیم نے آخر میں بذریعہ قرعہ انداز طلبہ میں لیپ ٹاپس اور بھی اسناد تقسیم کیں۔۔
وفاقی وزیر تعلیم خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں 92 فیصد لڑکیاں تعلیم حاصل کرتی ہیں مگر 80 فیصد گھر بیٹھ جاتی ہیں، یہ صرف تعلیمی نہیں، معاشرتی ناکامی بھی ہے۔
اس موقع پر شرکاء نے پروگرام کے لیے اپنے جوش و خروش کا اظہار کیا اور اس سے نوجوانوں کی زندگیوں میں مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ جناب محمد عامر جان ایگزیکٹو ڈائریکٹر این اے وی ٹی ٹی سی نے بھی اس تقریب میں شرکت کی اور یقین دلایا کہ این اے وی ٹی ٹی سی نوجوانوں کو ہنر مندی کی مفت تربیت سے بااختیار بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گا۔