Karachi
Current weather
Humidity-
Wind direction-

بینک ٹرانزیکشن پر ٹیکس اور بینکوں کے چارجز میں اضافہ

Taxes Bank Transactions

وفاقی حکومت کی جانب سے یکم جولائی سے بینک ٹرانزیکشن پر اضافی شدہ ٹیکس کی وصولی شروع کردی ہے جہاں حکومت کی جانب سے نان فائلرز کیلئے بینکوں سے رقوم نکلوانے پر ٹیکس کی شرح بڑھا دی گئی ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق بینکوں نے بھی فائلرز و نان فائلرز کی تخصیص کا لحاظ رکھے بغیرٹیکسوں کے علاوہ بینکوں نے بھی اپنے شیڈول چارجز بڑھا دیے ہیں تاہم اسٹیٹ بینک حکام کا کہنا ہے کہ ون لنک نے یہ چارجز بڑھائے مگر انکا اطلاق اطلاق یکم اگست سے ہوگا۔

بینکوں سے رقم نکلوانے پر نان فائلرز سے 0.6 فیصد سے بڑھا کر0.8فیصد کے حساب سے کٹوتی کی جارہی ہے جبکہ بینکوں نے اے ٹی ایم ایف کارڈ فیس،ایس ایم ایس الرٹ فیس، دوسرے بینک کے اے ٹی ایم استعمال کی فیس میں بھی اضافہ کردیا گیا ہے۔ چارجز بڑھنے کے باعث بینک صارفین اور بینک عملے کے درمیان جھگڑے بڑھ گئے ہیں جس پر بینکوں نے شیڈول چارجز پر نظر ثانی کیلئے ون لنک سے رجوع کرلیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کی طرف سے دئے گئے نئے مالی سال 2025-26 کے وفاقی بجٹ کے نافذ ہوتے ہی عام عوام پر اسکے اثرات واضع ہونا شروع ہوگئے ہیں اور لوگوں کی پریشانیاں بڑھ گئی ہیں ایک طرف ٹیکسوں کی شرح بڑھا دی گئی ہے تو دوسری طرف بینکوں نے اپنے شیڈول چارجز بڑھا دیئے یہیں جس سے صارفین میں بے چینی پائی جاتی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق بینکوں کی جانب سے دوسرے بینک کے اے ٹی ایم کے استعمال پر چارجز 18روپے سے بڑھا کر 23 روپے گئے تھے اور اب اس میں مزید اضافہ کرتے ہوئے 23 روپے سے بڑھا کر35 روپے فی ٹرانزیکشن کردیئے گئے ہیں۔

اس حوالے سے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے کوئی واضح وضاحت سامنے نہیں آئی ہے کہ دوسرے بینک کی اے ٹی ایم استعمال کرنے پر چارجز میں کتنا اضافہ کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں6 لاکھ سالانہ تک تنخواہ دار ٹیکس سے مستثنیٰ قرار،ترمیمی بل منظور

اسی طرح اے ٹی ایم کارڈ فیس میں سات سو روپے کا اضافہ کیا گیا ہے ایس ایم ایس الرٹ سروس فیس آٹھ سو روپے اضافے کے ساتھ بارہ سو روپے سے بڑھا کر دو ہزار روپے کردی گئی ہے،اس کے علاوہ کیش کاونٹر سے بذریعہ چیک رقم نکلوانے پر بھی ٹیکس لاگو کردیا گیا ہے۔

نان فائلرز کیلئے کیش کاونٹر کے ذریعئے بیس ہزار روپے نکلوانے پر 522 روپے کی کٹوتی کی جارہی ہے جبکہ نان فائلرز پرعائد صفر اعشاریہ چھ فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس بھی بڑھا کر صفر اعشاریہ آٹھ فیصد عائد کردیا گیا ہے اسی طرح بینکوں نے اے ٹی ایم کے ذریعے بینکوں سے رقوم نکلوانے کی بھی حد مقرر کردی ہے۔

اسٹینڈرڈ ڈیبٹ کارڈ رکھنے والے یومیہ پچیس ہزار روپے سے پچاس ہزار روپے تک اے ٹی ایم کے ذریعے نکلواسکیں گے اسی طرح پریمئم کارڈ رکھنے والے پانچ لاکھ روپے یومیہ تک جبکہ فارن ڈیبٹ کارڈ رکھنے والے دو سو سے پانچ سو ڈالر کے برابر یومیہ رقوم نکلواسکیں گے۔

ایک دن میں پچاس ہزار روپے سے زیادہ رقم نکلوانے پر خودبخود بینک اکاونٹ سے ٹیکس کٹوتی ہوجائے گی اس کے علاوہ انٹرنیشنل اے ٹی ایم کے ذریعے رقم نکلوانے پر یا تو نکلوائی جانے والی رقم کی شرح کے حساب سے فیس کی کٹوتی ہوگی یا پھر بینک کی مقرر کردہ فکس فیس کے حساب سے کٹوتی ہوگی اسکا انحصار بینک پر ہوگا کہ وہ فیس وصولی کا کونسا طریقہ اختیار کرتا ہے۔

Share this news

Follow Times of Karachi on Google News and explore your favorite content more quickly!
Leave a Reply
Related Posts
Close Button