مالی سال 25-2024 کے دوران بھی کراچی کی شاندار مالی کارکردگی ، کراچی نے قومی اور صوبائی محصولات میں سب سے بڑا حصہ دار ہونے کا اعزاز برقرار رکھا۔ وفاقی اور صوبائی سطح پر ٹیکس وصولیوں میں 29 فیصد کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کرایا۔ لارج ٹیکس پیئر کراچی نے ایک دن میں 18 ارب 47 کروڑ روپے جمع کرنے کا ریکارڈ بھی قائم کیا ۔
ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق مالی سال 25-2024 میں معیشت کو درپیش متعدد چیلنجز کے باوجود شاندار مالی کارکردگی کے ساتھ کراچی نے محصولات جمع کرنے میں سبقت برقرار رکھی ۔ تخمینے کے مطابق ایس آر بی کے جی ایس ٹی کی 80 فیصد وصولی کراچی سے ہوتی ہے، جب کہ باقی 20 فیصد اندرونِ سندھ سے حاصل کی جاتی ہے، تاہم اگر کسی ادارے کی سرگرمیاں کراچی سے باہر بھی ہوں، تب بھی کراچی میں قائم کمپنی کے ہیڈ آفس کے ذریعے ٹیکس وصول کیا جاتا ہے۔
لارج ٹیکس پیئرز آفس کراچی نے مالی سال 25-2024 میں 3 کھرب 25 ارب 60 کروڑ روپے کی ٹیکس وصولی کی، جو پچھلے سال کے 2 کھرب 51 ارب 50 کروڑ روپے کے مقابلے میں 29.46 فیصد زیادہ ہے۔ ایل ٹی او کراچی نے ایک دن میں ریکارڈ 18 ارب 47 کروڑ روپے، جب کہ جون میں مجموعی طور پر 44 ارب 90 کروڑ 50 لاکھ روپے کی وصولی کی، جو سال بہ سال 48 فیصد اضافہ ہے۔
آمدنی ٹیکس کی وصولی مالی سال کے اختتام پر ایک کھرب 79 ارب 80 کروڑ روپے تک پہنچ گئی، جو پچھلے سال کے ایک کھرب 36 ارب روپے کے مقابلے میں 32 فیصد زیادہ ہے۔
اسی طرح سیلز ٹیکس میں 21 فیصد اضافہ ہوا، جو ایک کھرب ایک ارب 80 کروڑ روپے سے بڑھ کر ایک کھرب 23 ارب 50 کروڑ روپے ہو گیا، جب کہ ایف ای ڈی میں 63 فیصد کا نمایاں اضافہ ہوا، جو 13 ارب 63 کروڑ روپے سے بڑھ کر 22 ارب 22 کروڑ روپے ہو گیا۔
سندھ ریونیو بورڈ نے مالی سال 25-2024 میں 30 ارب 66 کروڑ روپے کی وصولی کی، صرف جون کے مہینے میں، ایس آر بی نے 4 ارب 5 کروڑ روپے جمع کیے، جو کہ اس کی تاریخی طور پر سب سے زیادہ ماہانہ وصولی ہے۔