کراچی میں پوسٹ بجٹ پریس کانفرس کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ کراچی کیلئے ایک ہزار بسسز کی اسکیم ہے، میگا کا نام میں نے رکھا تھا قصوروار میں ہوں، میگا کا مقصد تھا کہ جس سال کام شروع کریں اسی سال ختم کریں، ایک اخبار نے لکھا کہ ’’نو مور میگا اسکیم فار کراچی‘‘، بجٹ کو پڑھے بغیر جو چاہو لکھ دو۔
انہوں نے کہا کہ کراچی کی اسکیموں کے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں 236 ارب روپے رکھے ہیں، شارع بھٹو بنی ہے اسے آج قائد آباد تک کھول رہے ہیں، یہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ پر بنا ہے یہ اے ڈی میں نظر نہیں آئے گا، اس وقت آن گوئنگ 95 ارب کے پروجیکٹس پر کام جاری ہے، کراچی کیلئے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت منصوبے جاری ہیں۔
مزید پڑھیں:سندھ کا بجٹ 2025-26، کراچی کے کونسے منصوبے شامل ہیں ؟
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا پورٹ سے شارع بھٹو تک 65 ارب روپے کا پروجیکٹ ہے، 90 ارب روپے پینے کے صاف پانی کیلئے رکھے گئے ہیں، پبلک ہیلتھ میں 50 ارب روپے سے زائد خرچہ کریں گے، وفاق سے روڈ نیٹ ورک بڑھا رہے ہیں، 86 ارب روپے فیڈرل پی ایس ڈی پی میں رکھا گیا ہے، سندھ کے مختلف اضلاع میں سڑکوں کا جال بچھائیں گے، شاہراہ بھٹو پر 65 ارب روپے خرچ کررہے ہیں۔