Karachi
Current weather
Humidity-
Wind direction-

سندھ کا ترقیاتی بجٹ ایک ہزار ارب روپے مختص

CM Sindh Murad Ali Shah Sindh Budget 2025-26

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ آئندہ مالی سال 26-2025 کے بجٹ کا حجم 3 ہزار 450 ارب روپے ہے، آئندہ مالی سال ہم ریکارڈ 1460 سکیمیں مکمل کرنے جا رہے ہیں، الیکشن کے بعد پہلے 2 سال سکیمیں کم ہوتی ہیں، گزشتہ سال 603 اسکیمیں رکھی گئی تھیں۔

کراچی میں پوسٹ بجٹ پریس کانفرس کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ ایک ہزار ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ بنانے جا رہے ہیں، اگر وفاق نے پورے پیسے دیے تو یہ اعدادوشمار زیادہ بھی ہوسکتے ہیں، وفاق نے گزشتہ سال بھی مسلسل محاصل کی منتقلی کم کی ہے، صوبائی ترقیاتی بجٹ کا کل بجٹ 1ہزار 18 ارب روپے ہے، وفاق اپنے وعدے پورے کیا کرے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ مقامی حکومتوں کے بجٹ میں گزشتہ سال بڑھایا تھا، اس سال بھی 5 فیصد اضافہ کیا گیا ہے، مقامی حکومتوں کو 132 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ دیا جائے گا، محکمہ داخلہ کے بجٹ میں ساڑھے 15 فیصد سے زیادہ اضافہ کیا گیا ہے، محکمہ توانائی کے بجٹ میں ساڑھے 16 فیصد اضافہ ہوا ہے، محکمہ آبپاشی کے بجٹ میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ زراعت کے بجٹ میں 16 ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے، محکمہ زراعت کو ترقیاتی بجٹ ساڑھے 22 ارب روپے دیں گے، ورکس اینڈ سروسز کے غیرترقیاتی بجٹ کو کم کیا ہے، محکمہ تعلیم میں ترقیاتی اخراجات بڑھائے ہیں، محکمہ آبپاشی میں 43 ارب روپے کے اخراجات ہوں گے۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ پیپلزپارٹی حکومت نے صوبے کا مسلسل 17واں بجٹ پیش کیا، رواں مالی سال وفاق سے محاصل کی منتقلی پوری نہیں آئی، وفاقی حکومت سے رابطہ کیا لیکن وہ مسلسل کہتے رہے کہ ہم ٹھیک جا رہے ہیں۔

مزید پڑھیں:سندھ کا بجٹ 2025-26، کراچی کے کونسے منصوبے شامل ہیں ؟

وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ بجٹ سے صرف ایک روز پہلے خط میں آگاہ کیا گیا کہ 105 ارب روپے کم دیں گے، گزشتہ سال سے آج تک 1478 ارب روپے قابل تقسیم پول سے ہمیں ملے، 422 ارب روپے اب بھی وفاقی محاصل سے ہمیں کم ملے ہیں، اگر حکومت اپنے وعدے پر پورا اترتی ہے تو انہیں بقیہ پیسے جون میں ہی دے دیں گے۔

واضح رہے کہ مراد علی شاہ نے پریس کانفرنس کا آغاز اسرائیل کے ایران پر حملے کی سخت الفاظ میں مذمت سے کیا، انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے کھلی ریاستی دہشتگردی کی ہے، جس کی شدید مذمت کرتا ہوں۔ ایران سے ہمارا تاریخی تعلق ہے، اور ہم اس دکھ کی گھڑی میں ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 2 ہزار 150 ارب روپے کے موجودہ مالی اخراجات ہیں، جاری اخراجات میں سب سب سے بڑا حصہ تنخواہوں اور پنشنز کا ہے، آئندہ مالی سال تنخواہوں اور پنشن کے اخراجات ایک ہزار 100 ارب روپے ہوں گے، ہمارے تنخواہوں کے اخراجات ماہانہ 100 ارب روپے ہیں۔

Share this news

Follow Times of Karachi on Google News and explore your favorite content more quickly!
Leave a Reply
Related Posts
Close Button