کراچی ٹریفک پولیس حکام نے شہریوں کو واضع کیا ہے کہ کراچی میں اگر گاڑی یا موٹر سائیکل چلانا ہےتو سرکاری یا سرکاری جیسی نمبر پلیٹ لگانا لازمی ہو گا ۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کراچی میں منگل کے روز فینسی اور غیر سرکاری نمبر پلیٹس کی حامل موٹر سائیکلوں کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاون کرتے ہوئے ایک ہزار سے ذائد موٹر سائیکلیں ضبط کی گئیں ۔
ڈی آئی جی ٹریفک پیر محمد شاہ کا کہنا ہے کہ موٹر سائیکل اور گاڑیوں پر سرکاری سائز کی واضح نمبر پلیٹس لگانا ضروری ہے۔ کاروائی کے دوران نمبر پلیٹ واضح نہ ہونے پر بھی موٹر سائیکلیں ضبط کی گئی ہیں۔ کریک ڈاؤن کے دوران کسی کا بھی چالان نہیں کیا جا رہا ہے۔ شہری نمبر پلیٹس بنا کر ضبط موٹر سائیکلیں لے جا سکتے ہیں۔ تاہم موٹر سائیکل جس کے نام جسٹرڈ ہوگی صرف اُسے واپس دی جائے گی۔
ڈی آئی جی ٹریفک کے مطابق کریک ڈاؤن ای چالان مرحلے کا آغاز ہے۔ اگلے ماہ سے کیمروں کے ذریعے ای چالان سسٹم شروع کر دیا جائے گا۔ ای چالان قانون توڑنے والے شخص کے نام اور پتے پر جائے گا۔ موٹر سائیکل کےبعد رکشوں اور گاڑیوں کے خلاف بھی کاروائی ہو گی ۔ کریک ڈاؤن کا مقصد شہریوں کو سرکاری سائز کی نمبر پلیٹس لگانے کی ترغیب دینی ہے