شہر میں سڑکوں پر ہونے والے حادثات کے بعد ڈمپرز کے دن کے اوقات میں سڑک پر آنے پر پابندی کے خلاف ڈمپر ایسوسی ایشن نے احتجاجاً عیدالاضحیٰ کے دوران قربانی کے جانوروں کی آلاشیں اٹھانے کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔
بائیکاٹ کی وجہ کی اہے
کراچی میں ڈمپر ایسوسی ایشن کے صدر حاجی لیاقت محسود نے کہا کہ’ڈمپرز کو کراچی شہر میں حادثات کا ذمہ دار قرار دے کر دن کے اوقات میں سڑکوں پر نکلنے پر پابندی اور مشتعل افراد کی جانب سے جلائے گئے ڈمپرز کا معاوضہ نہ دینے کے خلاف ایسوسی ایشن نے یہ فیصلہ کیا ہے۔حاجی لیاقت محسود نے کہا کہ ان کی تنظیم کے ساتھ 1500 ڈمپرز رجسٹرڈ ہیں، جن میں سے ایک ہزار ڈمپر کی خدمات لی جانی تھیں ۔
کراچی میں صفائی کا ذمہ دار کون ہے ؟
عیدالاضحیٰ کے دوران کراچی سے آلائیشیں اٹھانے اور صفائی ستھرائی کی زمہ دار ی سندھ سالڈ ویسٹ مینیجمنٹ بورڈ کی ہے ، یہ آلائشیں گلی محلوں سے چھوٹی گاڑیوں اور منی ٹرکس میں جمع کر کے ہر علاقے میں بنائے گئے کلکشن پوائینٹ تک پہنچایا جاتا ہے ۔ جہاں سے انہیں ریئس گوٹھ اور سُرجانی ٹاون میں واقع لینڈ فل سائیٹ پر پہنچانے کے لئے ڈمپرز کا استعمال کیا جا تا ہے۔ جسکا کرایہ فی چکر 1500 سے دو ہزار روپے وصول کیا جاتا ہے ۔
سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر طارق علی نظامانی کے مطابق ڈمپرز ایسوسی ایشن کے بائیکاٹ سے زیادہ فرق نہیں پڑے گا، انہوں نے متبادل انتظامات کر لیے ہیں۔ طارق علی نظامانی کے مطابق ڈمپرز پر دن کے اوقات میں سڑک پر آنے پر پابندی سندھ ہائی کورٹ نے عائد کی ہے۔ بائیکاٹ سے یہ پابندی نہیں ہٹائی جا سکتی۔
متبادل انتظات کیا ہیں ؟
ان کا کہنا ہے کہ عیدالاضحیٰ کے دوران آلائشیں اٹھانے کے لیے کچھ کانٹریکٹر ہمارے ساتھ پہلے ہی کام کررہے ہیں اور خاص طور عید کے لیے وہ ڈمپر جو تنظیم کے ساتھ رجسٹرڈ نہیں ہیں، ان کی خدمات لی گئی ہیں ۔ سندھ سالڈ ویسٹ مینیجمنٹ بورڈ نے سندھ حکومت اور پولیس سے آپریشن میں شامل ڈمپرز کی حفاظت کی بھی درخواست کی ہے۔
حاجی لیاقت محسودکے مطابق، مشتعل افراد نے 25 سے زائد ڈمپرز کو جلایا مگر ان کا معاوضہ تاحال نہیں ملا، بائیکاٹ کے اعلان کے بعد ڈمپر ز پر کام کرنے والے لوگ عید منانے اپنے آبائی علاقوں کو بھی چلے گئے ہیں۔