سنت ابراہیمی کی ادائیگی کے بعد حاصل ہونے والے گوشت کی مقدار تقسیم کے بعد بھی یقینا اتنی ہوتی ہے کہ اسے فوری طورپراستعمال کرلینا ممکن نہیں، ایسے میں ایک سوال زہن میں ضرور آتا ہے کہ کہ گوشت کتنے عرصے محفوظ کرکے استعمال کیا جاسکتا ہے اور محفوظ کرنے کا بہترین طریقہ کیا ہے۔
ماہرین کے مطابق قربانی کا گوشت اگر فوراً فریج یا فریزر میں نہ رکھا جائے تو یہ گرمی میں صرف 6 سے 12 گھنٹے میں خراب ہو سکتا ہے۔فرج میں دو سے تین روز یہ درست حالت میں رہ سکتا ہے اور اگر اسے فریزر میں رکھا جائے تو یہ 4 سے 6 ماہ تک باآسانی محفوط رہ سکتا ہے ۔ بشرطیکہ درجہ حرارت مسلسل -18°C یا اس سے کم ہو۔
گوشت فریز کرنے کا طریقہ
گوشت کو محفوظ کرنے کے لئے صاف پانی سے دھو کر خشک کر لیں ۔
گوشت کو چھوٹے حصوں میں تقسیم کر کے پلاسٹک بیگز یا ایئر ٹائٹ ڈبوں میں رکھیں۔
ہر بیگ پر تاریخ لکھ لیں تاکہ پرانا گوشت پہلے استعمال ہو۔
ایک بار فریزر سے نکالا گیا گوشت دوبارہ فریز نہ کریں، ورنہ بیکٹیریا پیدا ہو سکتا ہے۔
گوشت کو سکھا کر محفوظ کرنا
گوشت سکھانا ایک پرانا لیکن مؤثر طریقہ ہے، خاص طور پر ان علاقوں میں جہاں فریج یا فریزر دستیاب نہیں۔ اسکے لئے گوشت کو لمبے لمبے ٹکڑوں میں کاٹ لیں۔
نمک، ہلدی اور تھوڑا سا سرکہ لگا کر ایک رات کے لیے رکھ دیں۔
اگلے دن صاف کپڑے یا دھوپ میں جالی پر پھیلا دیں۔
پانچ سے سات دن تک دھوپ میں رکھیں جب تک گوشت مکمل خشک نہ ہو جائے۔
خشک گوشت کو ایئر ٹائٹ جار میں رکھ کر کئی ماہ تک استعمال کیا جا سکتا ہے۔
گوشت محفوظ کرنے کے روایتی طریقے
جدید دور سے پہلے، لوگ گوشت کو محفوظ کرنے کے کئی اور طریقے بھی استعمال کرتے تھے ۔ گوشت پر زیادہ مقدارمیں نمک لگایا جاتا تھا تاکہ نمی ختم ہو جائے اور بیکٹیریا نہ پھیلیں۔ سرکہ میں قدرتی اینٹی بیکٹیریل خصوصیات ہوتی ہیں۔ لوگ گوشت کو سرکہ اورمصالحوں میں ڈال کر محفوظ رکھتے تھے۔
خاص طور پر دیہاتوں میں گوشت کو دھوپ میں سکھا کر جالی دار کپڑوں میں محفوظ کیا جاتا تھا تاکہ مکھیوں سے بچایا جا سکے۔کچھ علاقوں میں گوشت کو نمک یا تیل میں رکھ کر مٹی کے برتنوں میں محفوظ کیا جاتا تھا جو ٹھنڈک برقرار رکھتے تھے۔