کراچی میں نگلیریا سے ایک شخص انتقال کرگیا ہے۔
ترجمان محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ نگلیریا سے جاں بحق ہونے والا شخص اورنگی ٹاون کا رہائشی تھا۔ مریض 28 مئی 2025 کو علامات کا سامنا کرنا شروع ہوا اور 30 مئی کو اسے اسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔
محکمہ صحت کت ترجمان نے بتایا ہے کہ 21 جون کو مریض کی جانچ میں نائگلیریا فولیری کی موجودگی کی تصدیق ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں نیگلیریا سے یہ دوسری موت ہے، نگلیریا سے انتقال کرنے والے دونوں افراد کا تعلق کراچی سے ہے۔
نگلیریا کیا ہے؟
نگلیریا صاف پانی میں افزائش پانے والا ایسا جرثومہ ہے جو ناک کے ذریعے دماغ کی جھلی کو متاثر کرتے ہوئے انسانی دماغ کو کھا جاتا ہے جس سے انسان کی موت واقع ہوجاتی ہے۔
مزید پڑھیں:کراچی میں نیگلیریا سے ایک اور شخص انتقال کرگیا، رواں سال اموات کی تعداد 11 ہوگئی
نگلیریا منہ کے ذریعے سے دماغ تک نہیں پہنچتا، نہ ہی یہ جرثومہ کھارے پانی میں زندہ رہ پاتا ہے، طبی ماہرین کے مطابق نگلیریا سے بچاؤ کے لیے پانی میں کلورین کا 50 فیصد ہونا ضروری ہے۔
ماہرین طب کا یہ بھی کہنا ہے کہ گھروں میں موجود ٹینکوں کو سال میں کم سے کم دو بار صاف کیا جائے، کلورین کی گولیوں کا استعمال کیا جائے، پینے اور وضو کے لیے پانی کو 100 ڈگری سینٹی گریڈ پر ابالنا نگلیریا کے خاتمے کا باعث بنتا ہے۔