وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار نے کہا ہے کہ 129 قیدی اب تک فرار ہیں جن کی تلاش کی جا رہی ہے۔ لسٹ کے مطابق تمام قیدی معمولی جرائم میں ملوث ہیں، 24 گھنٹوں کا وقت دیا ہے، فرار قیدی واپس آئے تو سزا میں رعایت دیں گے۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر داخلہ نے کہا کہ ڈیٹا موجود ہے آج نہیں تو کل تمام فرار قیدیوں کو گرفتار کیا جائے گا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ کمشنر کراچی اور ایڈیشنل آئی جی کراچی واقعے کی تفتیش کر رہے ہیں، قیدیوں کے فرار کا معاملہ منصوبہ بندی پر مبنی نہیں، انکوائری کے بعد واضح ہوگا۔
مزید پڑھیں:آئی جی، ڈی آئی جی جیل خانہ جات اور سپرنٹنڈنٹ کو معطل کردیا گیا: شرجیل میمن
وزیر داخلہ سندھ نے کہا کہ آئی جی جیل، جیل سپرنٹنڈنٹ اور ڈی آئی جی جیل کو ہٹا دیا ہے، سندھ حکومت نے ملیر جیل کے واقعے پر سخت ایکشن لیا ہے۔ انکا مزید کہنا تھا کہ وزیر جیل خانہ جات ملک سے باہر ہیں، ہماری آپس میں کوئی لڑائی نہیں۔
واضح رہے کہ کراچی میں زلزلے کے دوران ملیر جیل سے 200 سے زائد قیدی فرار ہوگئے تھے، کچھ کو دوبارہ پکڑ لیا گیا، قیدیوں نے جیل میں پولیس اہلکاروں سے اسلحہ چھینا اور تشدد بھی کیا۔ ملیر جیل انتظامیہ کا کہنا تھا کہ زلزلے کے دوران نقصان سے بچنے کے لیے قیدیوں کو بیرکوں سے باہر بٹھایا گیا تھا۔