ملک میں بجلی کے نرخوں کے حوالے سے اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی، نیپرا نے کے الیکٹرک کے لیے مالی سال 2023-24 سے 2029-30 تک کا اوسط بجلی سپلائی ٹیرف 39 روپے 97 پیسے فی یونٹ مقرر کر دیا ہے۔
نیا ٹیرف کب سے کب تک؟
یہ ٹیرف 7 سالہ مدت کے لیے منظور کیا گیا ہے یعنی 2023-24 سے لے کر 2029-30 تک یہ ٹیرف نافذ العمل رہے گا۔ یاد رہے کہ کے الیکٹرک کا پچھلا 7 سالہ ٹیرف 30 جون 2023 کو ختم ہو گیا تھا۔
ماضی کے مقابلے میں کتنا اضافہ ہوا؟
کے الیکٹرک کے سابقہ ٹیرف کی شرح 33 روپے 82 پیسے فی یونٹ تھی۔ اس نئے ٹیرف میں 18 فیصد اضافہ کیا گیا ہے جو توانائی لاگت، ٹرانسمیشن، ڈسٹری بیوشن اور مارجن سمیت مختلف اخراجات کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا۔
دیگر کمپنیوں سے فرق کتنا؟
اس وقت ملک میں دیگر بجلی تقسیم کار کمپنیوں (DISCOs) کا اوسط بنیادی ٹیرف 29 روپے 78 پیسے فی یونٹ ہے۔ اس کے مقابلے میں کے الیکٹرک کا ٹیرف 34 فیصد زیادہ ہے۔
ٹیرف کی تقسیم
نیپرا کی رپورٹ کے مطابق، 39.97 روپے فی یونٹ ٹیرف میں مختلف اجزاء شامل ہیں:
- بجلی خریداری قیمت:96 روپے
- ٹرانسمیشن لاگت:86 روپے
- ڈسٹری بیوشن کاسٹ:31 روپے
- سپلائی مارجن:28 روپے
- گزشتہ سال کی ایڈجسٹمنٹ: -0.44 روپے
کیا صارفین پر اس کا بوجھ پڑے گا؟
یہ وہ سب سے اہم سوال ہے جس پر صارفین فکر مند تھے۔ خوش قسمتی سے، ملک میں بجلی کے یکساں نرخ مقرر ہونے کے باعث، یہ ٹیرف براہ راست کے الیکٹرک کے صارفین پر لاگو نہیں ہوگا۔
وفاقی حکومت اس اضافی لاگت کو سبسڈی کے ذریعے پورا کرے گی تاکہ کراچی کے صارفین کو دوسرے شہروں کے برابر بل ادا کرنا پڑے۔
نیپرا کا اضافی فیصلہ
نیپرا نے کے الیکٹرک کے لیے صرف سپلائی ٹیرف ہی نہیں بلکہ ڈسٹری بیوشن اینڈ ٹرانسمیشن کے لیے بھی 7 سالہ ہدف مقرر کیا ہے۔ اب کمپنی کو وصولیوں کا ہدف 93.25 فیصد سے بڑھا کر 96.50 فیصد پورا کرنا ہوگا، تاکہ مالی شفافیت اور کارکردگی بہتر بنائی جا سکے۔