نارتھ کراچی کے علاقے خواجہ اجمیر نگری کی حدود میں دو کم عمر لڑکیوں کے مبینہ ریپ اور تشدد کا واقعہ پیش آیا۔
پولیس سرجن ڈاکٹر سمیہ سید نے بتایا کہ ایک 15 سالہ لڑکی اور ان کی 8 سالہ بہن کو منگل کی شام 5 بجکر 30 منٹ پر سول ہسپتال لایا گیا۔ پولیس سرجن نے مزید کہا کہ ’نتائج جنسی تشدد کی نشاندہی کرتے ہیں، مزید کہا کہ سیرولوجی اور ڈی این اے پروفائلنگ اور کراس میچنگ کے لیے نمونے حاصل کر لیے گئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ لڑکیوں پر ’شدید جسمانی تشدد‘ کے آثار موجود ہیں، مزید کہا کہ چھوٹی بہن کی حالت تشویشناک ہے اور انہیں مزید علاج کے لیے ہسپتال میں داخل کر لیا گیا ہے۔ پولیس سرجن ڈاکٹر سمیہ سید نے بتایا کہ ابتدائی طور پر رشتہ دار لڑکیوں کو 25 مئی کو ہراسانی اور تشدد کی شکایت کے ساتھ نیو کراچی کے سرکاری ہسپتال لے گئے تھے، بعد ازاں لڑکیوں کو ان کے گھر لایا گیا اور آج پولیس کے خط کے ساتھ انہیں سول ہسپتال کراچی میں طبی معائنے کے لیے لایا گیا ۔
مزید پڑھیں:کراچی میں 10 سالہ بچی مبینہ جنسی زیادتی کے بعد قتل، مشتبہ شخص گرفتار
سینٹئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) وسطی ذیشان شفیق صدیقی نے بتایا کہ 4سال قبل اپنے شوہر کی موت کے بعد لڑکیوں کی ماں نے ایک اور شخص کے ساتھ شادی کر لی تھی، اور وہ اپنے 4 بچوں کے ساتھ اس کے ساتھ رہ رہی تھی۔
انہوں نے کہا کہ لڑکیوں کی ماں نے تقریبا تین چار دن پہلے خواجہ اجمیر ناگری پولیس کو بتایا تھا کہ ان کی بیٹیوں کے ساتھ ’ایک شخص نے ’بدسلوکی‘ کی تھی، تاہم ایس ایس پی ذیشان شفیق صدیقی نے آج بتایا کہ لڑکیوں کے انکل کو ان کے ’سوتیلے والد‘ کے خلاف ایک مختلف شکایت کے ساتھ سول ہسپتال لے گئے تھے، اور بتایا تھا کہ لڑکیوں کو ان کے (سوتیلے والد) نے ’مارا پیٹا‘ ہے۔
پولیس کا کہنا تھا کہ زیادتی میں قریبی رشتے دار کے ملوث ہونے کا شبہ ہے، پولیس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے ۔