بھارت میں انتہا پسند ہندوؤں کی پاکستان کے نام سے نفرت کی نئی مثال سامنے آگئی ہے، بھارتیوں نے مٹھائی کے نام ’پاک‘ سے بدل کر ’شری‘ رکھ دیے ہیں۔
ویب سائٹ ’مشابل‘ کے مطابق راجستھان کے شہر جے پور کی ایک مٹھائی کے دکان والے نے کئی سال سے بنائی جانے والی اپنی مٹھائی کے نام ’پاک‘ سے بدل کر ’شری‘ رکھ دیے ہیں۔
دکاندار کے مطابق پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی کے بعد بعض لوگوں کی جانب سے اعتراض کیا گیا اور پھر سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے بھی مٹھائی کے نام بدلے گئے۔
مذکورہ دکان کئی سال سے ’موتی پاک، میسور پاک، آم پاک، گوند پاک‘ کے نام سے لذیذ مٹھائی تیار کرتا آ رہا تھا لیکن اب مٹھائی کے نام بدل دیے گئے۔ دکاندار نے بتایا کہ اب مٹھائیوں کے نام کے پیچھے ’پاک‘ کا لفظ نکال کر’شری’ کا لفظ لگایا دیا گیا ہے۔
जयपुर शहर की मिठाइयों के नाम से दूकानदारों ने पाक शब्द हटाया. ‘मोती पाक’ बना अब ‘मोती श्री. जहां पहले दुकानों पर ‘मोती पाक’, ‘आम पाक’, ‘गोंद पाक’, ‘मैसूर पाक’ जैसे नाम लिखे होते थे, वहीं अब कई शॉप्स में बदलाव किया जा रहा है. ‘मोती श्री’, ‘आम श्री’, ‘गोंद श्री’, ‘मैसूर श्री’ नाम… pic.twitter.com/Q1Vuk5h9mY
— NDTV India (@ndtvindia) May 21, 2025
اب مذکورہ مٹھائیوں کے نام ’میسور شری، موتی شری، آم شری اور گوند شری‘ ہوچکے ہیں اور اب گراہک بھی خوش دکھائی دیتے ہیں۔ جب مذکورہ مٹھائی والے سے سوال کیا گیا کہ ’پاک‘ کا مطلب صرف پاکستان تو نہیں ہوتا، پھر انہوں نے کیوں مٹھائی کے نام بدلے؟ اس پر انہوں نے کہا کہ بس اب مٹھائیوں کے نام کے پیچھے ’شری‘ کا لفظ لگا دیا گیا۔
مزید پڑھیں:بھارت میں کراچی بیکری پر بی جے پی کے شدت پسندوں کا حملہ
ممکنہ طور پر مٹھائی والے نے بھارتی شہر حیدرآباد میں موجود تاریخی ’کراچی بیکری‘ پر ہندو انتہاپسندوں کے حملے کے بعد خوف سے مٹھائی کے نام بدلے۔ کچھ دن قبل انتہاپسندوں نے ’کراچی بیکری‘ پر حملہ کرکے مالکان سے اس کا نام تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
’کراچی بیکری‘ تقسیم ہند کے بعد کراچی سے ہجرت کرکے جانے والے ہندوؤں نے بنائی تھی اور اس کی برانچیں بھارت کے متعدد شہروں میں ہیں اور اس کا شمار مشہور ترین بیکریوں میں ہوتا ہے لیکن انتہاپسندوں نے اس کا نام تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔