سندھ سینئر سٹیزن کارڈ کے اجراء کے منصوبے پر تاحال عملدرآمد نہ ہو سکا، جس کے باعث اس منصوبے کے لیے مختص کروڑوں روپے کی رقم لیپس (واپس) ہونے کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔ حکومت سندھ نے مالی سال 2023-24 کے بجٹ میں اس کارڈ کے لیے 15 کروڑ روپے اور مالی سال 2024-25 میں تقریباً 40 کروڑ روپے مختص کیے تھے۔
محکمہ سماجی بہبود کے وزیر، میر طارق علی خان تالپور نے 11 دسمبر 2024 میں نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے تعاون سے اس کارڈ کے اجرا کا اعلان کیا تھا، مگر مئی 2025ء کے وسط تک اس پر عمل درآمد نہ ہو سکا۔ تاخیر کی وجہ سے مالی سال 2023-24 کی رقم لیپس ہو چکی ہے، اور اب مالی سال 2024-25 کی رقم بھی لیپس ہونے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔
وزیر سماجی بہبود کے 11 دسمبر 2024 کے اعلان کے مطابق، اس کارڈ سے صوبے کے 37 لاکھ سے زائد بزرگ شہری مستفید ہو سکیں گے، تاہم مردم شماری 2023 کے مطابق یہ تعداد تقریباً 29 لاکھ ہے، جن میں 15,55,530 مرد، 13,60,248 خواتین اور 198 خواجہ سرا ہیں۔ جبکہ ووٹر فہرست 2025 کے مطابق صوبے میں بزرگ شہریوں کی تعداد 46 لاکھ سے زائد ہے، جن میں 22,52,048 مرد، 23,54,539 خواتین اور 100 خواجہ سرا ہیں۔
محکمہ سماجی بہبود کے مطابق، یہ کارڈ نادرا کے تعاون سے جاری کیا جائے گا۔ حکومت سندھ کا کہنا ہے کہ عید سے قبل کارڈ کا اجرا کیا جائے گا، تاہم ذرائع کے مطابق ابھی تک بزرگ شہریوں کی باقاعدہ رجسٹریشن بھی شروع نہیں ہو سکی، جبکہ عید قریب ہے۔
ترجمان کے مطابق، رجسٹریشن کا عمل انتہائی آسان رکھا گیا ہے۔ ہر وہ شہری جو 60 سال یا اس سے زائد عمر کا ہو اور سندھ کا مستقل رہائشی ہو، وہ درخواست دینے کا اہل ہے۔ درخواست گزار کو محکمہ کی جانب سے فراہم کردہ فارم پر تین پاسپورٹ سائز تصاویر اور شناختی کارڈ کی تصدیق شدہ نقل چسپاں کر کے، تمام مطلوبہ دستاویزات کے ساتھ قریبی سوشل ویلفیئر آفس میں جمع کروانا ہو گا۔
صوبے کے تمام اہل بزرگ شہریوں کو حکومت سندھ کی جانب سے یہ کارڈ جاری کیا جائے گا۔ کارڈ کا اجرا مرحلہ وار نہیں بلکہ جمع ہونے والی درخواستوں کے مطابق مستقل بنیاد پر جاری رہے گا۔ سندھ میں رہائش پذیر اور مستقل شہری ہونے کی شرط پر ہر بزرگ اس سے فائدہ اٹھا سکے گا۔
اس کارڈ کے ذریعے بزرگ شہریوں کو متعدد سہولیات فراہم کی جائیں گی، جن میں مفت طبی سہولیات، ادویات پر رعایت، پبلک ٹرانسپورٹ میں کرایوں میں چھوٹ، سرکاری دفاتر میں قطار کے بغیر خدمات، تفریحی مقامات پر رعایت، اور مالی معاونت شامل ہے۔
وزیر سماجی بہبود میر طارق علی خان تالپور کے بیان کے مطابق، کارڈ کے اجراء کے بعد سندھ پہلا صوبہ ہو گا جو بزرگ شہریوں کو اس نوعیت کی سہولیات فراہم کرے گا۔ انہوں نے کہا ہے کہ سندھ سینئر سٹیزن کارڈ حکومت کے اس عزم کا مظہر ہے کہ بزرگ شہریوں کی فلاح و بہبود کو یقینی بنایا جائے۔ “ہمارے بزرگ ہماری تاریخ اور ثقافت کی ریڑھ کی ہڈی ہیں، اور ان کے لیے باعزت اور پر سکون زندگی فراہم کرنا ہمارا اخلاقی فرض ہے۔”
محکمہ سماجی بہبود حکومت کا عید سے قبل سندھ سینئر سٹیزن کارڈ کے اجراء کا دعویٰ اپنے جگہ، مگر ابھی تک رجسٹریشن کے حوالے سے فارم کا اجراء ہوا ہے اور نہ حکومت نے واضح طریقہ کار پبلش کیا گیا۔
