بھارت میں اپوزیشن جماعت کانگریس کے رہنماؤں نے مودی حکومت پر شدید الزامات عائد کرتے ہوئے رافیل ڈیل میں 41 ہزار کروڑ روپے کی مبینہ کرپشن کا انکشاف کیا ہے۔
کانگریس کے رہنما سنجے نروپم نے دعویٰ کیا کہ رافیل معاہدے میں تقریباً 41 ہزار کروڑ روپے کی کرپشن ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج تک حکومت نے رافیل طیاروں کی اصل قیمت قوم کے سامنے نہیں رکھی، جو اس معاہدے پر شکوک و شبہات کو مزید بڑھا رہی ہے۔
مزید پڑھیں:بھارت کا رافیل طیارے گرنے کا بالواسطہ اعتراف، داسو ایوی ایشن کے شیئرز مزید گر گئے
کانگریس کے سینئر رہنما رندیپ سنگھ سرجے والا نے مطالبہ کیا ہے کہ رافیل اسکینڈل کی غیر جانبدارانہ اور شفاف تحقیقات کی جائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ رافیل ڈیل میں حکومت اور فرانس کی کمپنی ڈسالٹ کے درمیان ملی بھگت ایک طے شدہ کھیل تھا، جس کے ذریعے کرپشن کو چھپانے کی کوشش کی گئی۔
واضح رہے کہ رافیل معاہدہ 2016ء میں بھارت اور فرانس کے درمیان طے پایا تھا، جس کے تحت بھارت نے 36 رافیل لڑاکا طیارے خریدنے کا معاہدہ کیا، ابتدا سے ہی اس معاہدے پر شفافیت کے فقدان اور قیمتوں میں تضاد کے الزامات لگتے رہے ہیں۔
کانگریس پارٹی مسلسل مطالبہ کر رہی ہے کہ سپریم کورٹ یا پارلیمانی کمیٹی کے تحت اس معاہدے کی تفصیلی تحقیقات کروائی جائے۔