پہلگام واقعے کے بعد بھارتی جارحیت اور اقدامات کے خلاف سینیٹ سے مذمتی قرارداد منظور کر لی گئی ہے، اپوزیشن سمیت سینیٹ میں موجود تمام سیاسی جماعتوں نے قرارداد کی حمایت کی ہے۔
چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کی زیر صدارت سینیٹ کا اجلاس ہوا جس میں وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے بھارتی اقدامات کے خلاف مذمتی قرارداد پیش کی جسے ایوان نے متفقہ منظور کر لیا۔ قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ ایوان یکطرفہ بھارتی اقدامات اور ہر قسم کی دہشتگردی کی مذمت کرتا ہے، پاکستان بھارت کے تمام الزامات مسترد کرتا ہے۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ بھارتی حکومت پاکستان کے خلاف بدنیتی پر مبنی مہم چلا رہی ہے، بھارت کی طرف سے کسی بھی مہم جوئی کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔ قرارداد کے مطابق پاکستان کی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا، پاکستان بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ بے گناہ شہریوں کا قتل پاکستان کے اقدار کے خلاف ہے۔
وزیر خارجہ اسحق ڈار
اس موقع پر وزیر خارجہ اسحق ڈار نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ مسلح افواج مکمل طور پر تیار ہیں، کسی نے میلی آنکھ سے دیکھا تو جواب ماضی جیسا دیا جائے گا۔ ہم نے سیاسی فیصلے کر لیے ہیں، ہم سیاسی طور پر سب ایک پیج پر ہیں، قرار داد کی تیاری میں تعاون پر اپوزیشن لیڈر کے شکر گزار ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سفارتی سطح پر بھی کوششیں جاری ہیں، 26 ممالک کو کل بریفنگ دی اور حالات سے آگاہ کیا، دیگر کو آج بریفنگ دی جائے گی، آج سعودی وزیرِ خارجہ سے شام 7 بجے بات ہو گی۔
مزید پڑھیں:پاک بھارت کشیدگی پر بہت تشویش ہے، دونوں یقینی بنائیں حالات مزید خراب نہ ہوں: اقوام متحدہ
انہوں نے مزید کہا کہ پانی 24 کروڑ پاکستانیوں کی لائف لائن ہے، قومی سلامتی کمیٹی کہہ چکی پانی بند کرنا جنگ کے مترادف ہو گا، سندھ طاس معاہدہ یک طرفہ معطل نہیں کیا جا سکتا، معاہدے میں لکھا ہے کہ اسے ختم کرنا ہے تو اتفاقِ رائے سے ہو گا۔ اسحق ڈار نے کہا کہ اس خطے میں امن اور ترقی نہیں ہو رہی، اس کی ایک بڑی وجہ بھارت ہے، سارک چاہتا ہے کہ ترقی ہو لیکن ایک ملک کی ہٹ دھرمی اس کو آگے نہیں جانے دیتی۔
شبلی فراز
پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز نے کہا کہ پہلگام واقعے کا الزام بغیر تردد پاکستان پر لگا دیا گیا، جس خطے میں 7لاکھ فوج ہے وہاں یہ واقعہ ہونا ان کی افواج کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر دفاع نے افغانستان کے حوالے سے انتہائی اشتعال انگیز بیان دیا ہے، بتایا جائے کہ حکومت کی سمت کیا ہے۔
شیری رحمان
سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ پہلگام حملے کا ملبہ بغیر ثبوت کے پاکستان پر ڈال دیا گیا۔ کیا مودی نے شفاف الیکشن کروائے ہیں؟ مودی کے تین سیاسی حریف جیلوں میں ہیں، بھارت میں اقلیتوں کو دیوار کے ساتھ لگا دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مودی کی اپنی پہلی ٹرم میں بھی یہ خواہش تھی کہ پانی کو بطور ہتھیار استعمال کریں۔ بھارت نے غیر رسمی طور پر پی آئی سی کو معطل کرنے کا کام پہلے سے شروع کر رکھا ہے لیکن بھارت یہ سوچ لے اگر وہ یہ مثال بنانا چاہتا ہے تو ان کے دریا بھی کہیں اور سے آتے ہیں۔
سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ بھارت اگر دوسری جنگ عظیم کا وقت واپس لانا چاہتا ہے تو ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے، اگر وہ ہماری افواج اور قوم کا امتحان لینا چاہتے ہیں تو کرکے دیکھ لے۔
سینیٹر کا کہنا تھا کہ بھارت کا کلبھوشن ہم نے بلوچستان سے گرفتار کیا، اگر کوئی اور مس ایڈونچر کرنا ہے تو یاد رکھیں بھٹو اس ملک کو ایٹم بم دے کر گئے ہیں۔ سینیٹ کا اجلاس پیر کی سہ پہر چار بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔